راوی: خانم دباغ
پیرس میں برف باری کے دنوں میں جب امام ؒ نماز کیلئے تشریف لے جاتے اور جب واپس آتے تو آپ کے جوتے میں کیچڑ لگ جاتا تها۔ میں چاہتی تهی کہ رومال سے جوتے کا کیچڑ صاف کریتی تهی۔ امام جب اس بات کی طرف متوجہ ہوئے تو اس کے بعد احتیاط کرتے تهے کہ ان کے جوتوں میں کیچڑ یا کوئی چیز نہ لگے تاکہ اس کو صاف کرنے میں ذرا سی بهی مجهے زحمت ہو۔