جماران سائٹ کے مطابق : حجۃ الاسلام مجیدانصاری نے ایرنا ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے کہا: قدس کا عالمی دن جو امام خمینی (رح) کاعظیم اور اہم ترین یادگارہے اور ظلم،خونی جنایات اور جارحیت کے خلاف تمام مسلمان قوموں کی یکجہتی اور اتحاد کے دن کے عنوان سے پہنچانا جاتا ہے جو اس سال خاص اہمیت کی حامل ہے ۔
پارلیمنی اُمور میں صدرکے معاون نے تصریح کیا : افسوس کے ساتھ صہیونیستی داعش،کے حالات نے تمام عالم اسلام کو اپنی طرف مشغول کیاہے اور مسلمانون کی توجہات کو،فلسطین کے نصب العین اور اسرائیلی حکومت کی جنایات اور مظالم سے مقابلہ کرنے کے بجائے، اس وحشی ٹرور یستی گروہ کی طرف مبذول کیاہے ۔
انھوں نےیاد دہانی کیا: پور ے افسوس کے ساتھ ،ہم دیکھ رہے ہیں کہ عربستان جیسا ملک جو تیل کی افسانہ ای دولت اور ذخیرہ سے مالا مال ہے۔ جو عالم اسلام اور مسلمانوں کامال و دولت ہے ۔ فلسطین کے موضوع ، مظلوم فلسطینی عوام اور اسرائیل کی صہیونیستی حکومت،آمریکا اور اسلام مخالف طاقتوں سے نبردآزما اور مقابلہ کرنے کے بجائے،اپنی تمام جنگی توانائیاں اور اللہ تعالٰی کا عطا کردہ قدرتی ذخائر اور امکانات کو علاقہ میں انتہاپسندی کی فروغ،دہشت گردی کی حمایت،پڑوسی ممالک کو نا امن بنانے اور خاص کریمن جیسے فقیر اور مظلوم اسلامی ملک پر وحشی انداز میں بم باری کرنے اوراس ملک کی بے سہارا مسلمان عوام کو رمضان المبارک میں خاک و خون میں نہلانے پرخرچ کررہاہے ۔
انھوں نے تاکید کی : ایسی شرائط اور حالات میں ہر مسلمانان عالم شیعہ ہو یاسنی پر واجب ہے کہ قدس کے عالمی دن میں،ایک بارپھر اپنی اشارہ والی انگلی سے غاصب، ٹروریستز کے حامی،سب سے بڑی ٹروریستی حکومت اور عالم اسلام کاسخت ترین اور نمبر ایک دشمن اسرائیل کو مورد ہدف،نشانہ اور موضوع سخن قرار دیں اور مسلمانوں کو اس کینسر کے جرثومہ کےخونین پھوڑ ے کی طرف متوجہ کریں ۔
انھوں نے تصریح کیا: لٰہذا ہماری عوام اوراسلامی ممالک کے آزادفکر عوام کو چاہیئے کہ ایک بار پھر غاصب صہیونیست کے خلاف اپنی وحدت،انسجام،اپنی بلند اورہلادینی والی فریاد کی نمایش کریں اور امام خمینی (رح) کے جاویداں نصب العین کے ساتھ اپنی وفاداری کاثبوت دیں ۔