امام خمینی (رح) ہر روز نماز مغربین کے بعد اڑھائی گھنٹے، عمومی ملاقات کے لئے گھر سے باہر تشریف فرمارہتے۔ اور آدھا گھنٹے بچا کر حرم مطہر میں تشریف لے جاتے۔
جہاں تک مجھے یاد ہےوہ یہ ہے کہ ایک مرتبہ امام خمینی (رح) برخلاف معمول خود، اپنی جگہ سے اٹھے اور بجائے اس کے کہ سابقہ راستے سے حرم کی طرف جائیں آج راستہ بدل کر بالکل خلاف معمول وہیں سے اٹھے اور کمرے کے اندر سے گزر کر تھوڑا آگے گئے اور پھر دوبارہ کمرے سے ہوکر بیٹھ گئے اور حرم نہ گئے۔ تمام افراد محفل حیران رہ گئے کہ آخر امام (رح) نے ایسا کیوں کیا ہے؟ کیونکہ انہوں نے امام (رح) کو ہمیشہ صحت و سلامتی ہی میں دیکھا تھا اور یہ وہ پہلی مرتبہ کوئی بیماری تھی کہ جو ان کے حرم جانے کے راستے میں آڑےآئی تھی۔
اس سے اگلے دن معلوم ہوا کہ اسی وقت کہ جس وقت امام (رح) حرم میں تشریف لایا کرتے تھے، شاہ ایران کا سفیر بغداد سے نجف آیا ہوا تھا اور شاہ کے کہنے پر وہ لوگوں کے مابین شاہ کی طرف سے قالین باٹنے کا پروگرام کروارہا تھا۔
ان کی دقیق اطلاعات کے بعد یہ سازش کھل کر سامنے آگئی کہ انہوں نے صرف اسی وقت ہی کو کیوں اپنے برنامے کے لئے انتخاب کیا تھا؟ اس لئے کہ وہ امام (رح) کی حرم میں ویڈیو بنوایا چاہتے تھے کہ جس کے ذریعے انقلاب کو راستے میں روک سکیں اس لئے امام (رح) اس رات حرم میں تشریف نہ لے گئے کہ کہیں وہ اپنے ناپاک عزائم میں کامیاب ہوجائیں۔
پابہ پای آفتاب، ج 3، ص 41