اجتماع نے شدت کےساتھ صلوات بھیجا
جماران؛ گل آقا: معصومہ قم میں امام خمینی سے جناب محمد علی رجائی سمیت ہم ۲۳ افراد پرمشتمل وفد کی ہماری ملاقات ہوئی۔
ہم سب ایک چھوٹا اور معمولی سا کمرے میں انتظار کرتے رہیں جبکہ گھر کے اطراف میں لوگ احتجاج کررہے تھیں کہ ہم بھی امام سے ملاقات کرنے کی خواہش رکھتے ہیں؛ رجائی صاحب نے عوام کو آرام کرنے کی غرض سے کہا: لوگو! میں، آپ ہی کے کام کیلئے امام عزیز سے ملاقات کرنے یہاں شرفیاب ہوا ہوں۔
اجتماع نے آغا رجائی کی بات پر صلوات بھیجا جبکہ ہم نے سوچا کہ امام تشریف لارہے ہیں؛ لہذا قیام کیا؛ امام تشریف نہیں لائے! معلوم ہوا کہ آپ، پہلے لوگوں کے احترام و سلام کا جواب دینے باہر پہنچے ہیں!
اس طرح امام خمینی نے ہم عہدیداروں کو عملی سبق دیا کہ ہمارا واسطہ اسی عوام سے ہے؛ ان کو ہر حال میں نظرانداز نہیں کرنا چاہئے۔
نیز درس میں یہ بھی معلوم ہوا کہ انقلاب کا سرچشمہ وہاں ہے جہاں کوچہ و بازاری لوگ رہتے ہیں۔