امام خمینی (رہ) کا علماء کے درمیان خطاب
امام خمینی پورٹل کی رپورٹ کے مطابق امام خمینی (رہ) نے رمضان المبارک کے مہینہ کی اہمیت اور افادیت کو بیان کرتے ہوئے اس مہینہ کو تہذیب نفس اور توبہ کا مہینہ قرار دیتے ہوئے فرمایا: ان شاء اللہ نفس کی پاکیزگی کے ساتھ ماہ رمضان المبارک میں داخل ہو جاؤ اور اس مہینہ میں تمہاری ضیافت خداوندمتعال کر رہا ہے اور اسے اپنا حاضر و ناظر رکھو، خدانخواستہ اگر کسی کے حق میں جسارت ہوجائے تو تمہیں یہ معلوم ہونا چاہئے کہ خدا کے سامنے تم بندۂ خدا کے حق میں جسارت کر رہے ہو اسی طرح اگر ایک مومن کی غیبت کرنا چاہو تو تمہیں معلوم ہونا چاہئے کہ خدا کے سامنے اس کی غیبت کر رہے ہو، روایات کی بنا پر تمہارے اعمال رسول خداؐ کے سامنے پیش کئے جاتے ہیں اور ایسی صورت میں اگر انہوں نے تمہیں گناہگار پایا تو وہ کتنا ناراض ہوں گے؟ انہیں ناراض نہ کرو ان کے دل کو نہ دکھاؤ۔ اگر ہماری فائل رسول خداؐ کے سامنے پیش کی گئی اور انہوں نے مشاہدہ کیا کہ وہ غیبت، تہمت، برائیوں وغیرہ سے لبریز ہے نیز تمہاری دلی توجہ بھی صرف دنیوی کاموں میں ہو، اخلاق بھی فاسد ہو، بغض و حسد و کینہ اور لوگوں کی نسبت بدبینی ہو تو اس وقت شائد رسول اسلامؐ، خداوندمتعال اور اس کے فرشتوں کے سامنے شرم محسوس کریں کہ یہ آدمی آپ کا پیروکار ہے آپ کا چاہنے والا ہے، اس کا تعلق آپ کی امت سے ہے۔ اکثر ایسا ہوتا ہے کہ انسان کا جس سے رابطہ ہوتا ہے مثلاً بھائی، بیٹے، قوم، نوکر وغیرہ تو ان میں سے اگر کسی سے کوئی غلطی سرزد ہو جائے تو لوگوں کے سامنے اسے شرمندگی محسوس ہوتی ہے لہذا تم لوگ بھی رسول خداؐ سے منسوب ہو، حوزہ میں قدم رکھنے کے ساتھ تمہارا رابطہ اسلامی فقہ سے ہوا ہے اور تمہارا تعلق رسول خداؐ اور کتابِ خدا سے ہے کہیں ایسا نہ ہو کہ ہمارے غلط اعمال کی وجہ سے وہ ہمارے حق میں دعا کے بجائے ہمارے اوپر لعنت بھیجیں۔
امام (رہ) نے ماہ رمضان المبارک سے مستفید ہونے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: ان شاء اللہ ماہ رمضان المبارک میں اپنے گذشتہ کی تلافی کرو، اگر کوئی گناہ سرزد ہوا ہے تو اس کی تلافی کرو کیونکہ تم نے رسول خداؐ اور قرآن سے وابستگی کا اظہار کیا ہے، لہذا اگر تم سے کوئی خطا سرزد ہوئی ہے تو ماہ رمضان المبارک میں داخل ہونے سے پہلے ہی خداوندمتعال کی بارگاہ میں توبہ کر لو، یہ جان لو کہ ہلاکتوں کی جگہیں بہت زیادہ ہیں، ہمارے لئے بہت سے خطرات پائے جاتے ہیں، ان شاء اللہ تم لوگ سلامتی اور پاکیزہ نفوس کے ساتھ ماہ رمضان المبارک میں داخل ہو گے اور اس مہینہ میں اس کے فرائض پر عمل پیرا ہونے کی کوشش کرو گے۔ ہمیں بہت سے مقامات پر اپنے فرائض پر عمل کرنا چاہئے۔ خداوندمتعال تم سب کو توفیق عنایت کرے کہ وہ تمہیں باعمل علماء میں سے قرار دے وہ تمہیں تہذیب یافتہ بنائے اور تم معاشرہ کو تہذیب یافتہ بناؤ نیز تمام مصیبتوں و بلاؤں کو وہ تم لوگوں سے دور رکھے۔