جام ازل

دیوان حضرت امام خمینی (رح)

ID: 81268 | Date: 2024/10/28

ہم عشق زادہ و متبنائے جام ہیں


جاں  بازی و خیال بتاں میں  تمام ہیں


دلدادہ میکدہ کے ہیں ، جاں  باز نوش بھی


پیر مغاں  کے در کے قدیمی غلام ہیں


ہمخواب یار ہو کے تبہ ہجر یار میں


غرق وصال ہوکے بہ ہجراں  مدام ہیں


بے رنگ و بے نوا بھی ہیں ، قیدی رنگ بھی


ہم بے نشاں  ہیں  پھر بھی طلبگار نام ہیں


درویش سے بھی ، صوفی و عارف سے بھی ہے جنگ


پرخاش دار حکمت و علم کلام ہیں


ممنوع مدرسہ بھی ہیں ، مخلوق سے بھی دور


مہجور اہل ہوش، طرید عوام ہیں


روز ازل سے ہستی و ہستی طلب سے دور


ہمگام نیستی ہیں ، فنا میں  تمام ہیں