حضرت معصومہ (س) کا مقام و منزلت

معصومہ کا لقب حضرت امام رضا (ع) نے اپنی بہن کو عطا کیا آپ اس طرح فرماتے ہیں:

ID: 82827 | Date: 2025/04/29

حضرت معصومہ (س) کا مقام و منزلت


اب یہ سوال ذہن میں آتا ہے کہ معصومہ (س) کو معصومہ کا لقب کس نے دیا؟
معصومہ کا لقب حضرت امام رضا (ع) نے اپنی بہن کو عطا کیا آپ اس طرح فرماتے ہیں:
• ” من زار المعصومۃ بقم کمن زارنی “ جس نے معصومہ (س) کی زیارت قم میں کی وہ اس طرح ہے کہ اس نے میری زیارت کی ۔ (ناسخ التواریخ ، ج/۳ ، ص/۶۸ )
اب جب کہ یہ لقب امام معصوم (ع) نے آپ کو عطا فرمایا تو اس کا مطلب یہ ہوا کہ آپ ان کی ہم رتبہ ہیں ۔
امام رضا (ع) نے ایک دوسری حدیث میں فرمایا کہ وہ شخص جومیری زیارت پر نہیں آسکتا وہ میرے بھائی کی زیارت شہر ری میںاور میری بہن کی زیارت قم میں کرے تووہ میری زیارت کا ثواب حاصل کرلے گا ۔ ( زیدۃ التصانیف ، ج/۶، ص/۱۵۹ )
دوسرا لقب جو حضرت معصومہ (س) کا ہے وہ ہے کریمہ اہل بیت ،یہ لقب بھی ایک عظیم المرتبت عالم دین کے خواب کے ذریعے امام معصوم (ع) کی زبان اقدس سے معلوم ہوا۔
خواب کی تفصیل اس طرح ہے کہ مرحوم آیۃ اللہ سید محمود مرعشی نجفی جو کہ آیۃ اللہ سید شھاب الدین مرعشی کے والد بزرگوار تھے ، اس عظیم ہستی کی دلی خواہش تھی کہ حضرت صدیقہ طاہرہ (س) کی قبر اطہر کاصحیح پتہ مل جائے آپ اس عظیم امر کی خاطر بہت پریشان رہاکرتے تھے ۔
لہٰذا آپ نے ایک عمل شروع کردیا اور چالیس روز تک ختم قرآن کاعمل کرتے رہے،یہاں تک کہ وہ دن بھی آگیا کہ مرحوم نے اپنے اس چالیس روزہ عمل کا اختتام کیا،آپ کافی تھک چکے تھے لہٰذا آپ نیند کی آغوش میں چلے گئے اور کافی دیر تک آپ آرام فرماتے رہے دوران استراحت آپ کی زندگی کی وہ مبارک گھڑی بھی آپہنچی جس کا انتظار ہر شیعیان علی (ع) کو رہتاہے یعنی خواب کے عالم میں امام باقر (ع) یا امام صادق (ع) تشریف لے آئے اور آپ ان کی زیارت سے مشرف ہوئے اس وقت امام (ع) نے فرمایا:
” علیک بکریمۃ اہل البیت “کریمہٴ اہل بیت (ع) کے دامن سے متمسک ہوجاوٴ۔
مرحوم آیۃ اللہ سید محمود مرعشی نجفی (رح) نے سمجھا کہ منظور امام (ع) حضرت زہرا (س) ہیں مرحوم سنے عرض کیا میں آپ پر فدا ہوجاوٴں اے میرے آقا میں نے یہ ختم قرآن کا عمل اسی وجہ سے کیا ہے کہ حضرت زہرا (س) کی قبر کا دقیق پتہ معلوم ہوجائے تا کہ بہتر طریقے سے ان کی قبر اطہرکی زیارت کرسکوں ۔اس وقت امام (ع) نے فر مایامیری مراد حضرت معصومہ (س) کی قبر شریف ہے جو کہ قم میں ہے ۔ پھر امام (ع) نے فرمایا:خدانے کسی مصلحت کی بنیاد پر جناب زہرا (س) کی قبرشریف کو مخفی رکھا ہے اور اسی وجہ سے حضرت معصومہ (س)کی قبر اطہر کو تجلی گاہ قبر حضرت زہرا (س) قرار دیاہے۔
اگرحضرت زہرا (س) کی قبر مبارک ظاہر ہوتی تو اس پر جس قدر نورانیت وجلالت دیکھنے کو ملتی اتنی ہی نورانیت وجلالت خداوند کریم نے حضرت معصومہ (س) کی قبر شریف کو عطا کی ہے۔
مرحوم مرعشی نجفی جیسے ہی خواب سے بیدار ہوئے آپ نے مصمم ارادہ کرلیا کہ جلد از جلد بارگاہ معصومہ (س) میں حاضری دیںگے اپنے اس ارادہ کی تکمیل کی خاطر آپ نے سامان سفر باندھا اور زیارت حضرت معصومہ (س) کی خاطر نجف اشرف کو ترک کردیا ۔