خیلیخ فارس کا نام بدلنے کا سوچنے والے خود کو بیوقوف بنا رہے ہیں: آیت اللہ سید حسن خمینی

ID: 82924 | Date: 2025/05/08
خیلیخ فارس کا نام بدلنے کا سوچنے والے خود کو بیوقوف بنا رہے ہیں: آیت اللہ سید حسن خمینی


جماران خنر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق امام خمینی رہ کے مزار پر اسلامی جمہوریہ ایران کی ہلال احمر سوسائٹی کے منتظمین اور امدادی کارکنوں کے ساتھ ملاقات میں سید حسن خمینی نے اس افواہ کا حوالہ دیتے ہوئے کہ ٹرمپ خلیج فارس کا نام تبدیل کر سکتے ہیں، کہا: "بہت سے لوگ خلیج فارس کا نام کسی اور طرح سے کہنا چاہتے ہیں، لیکن خلیج فارس ہمیشہ سے خلیج فارس کا نام رہا ہے اور وہ لوگ جو خلیج فارس کا نام تبدیل کرنا چاہتے ہیں وہ اپنی بیوقوفی کا مظاہرہ کرر رہے ہیں ۔"


انہوں نے قرآن مجید کی ایک آیت کا حوالہ دیتے ہوئے جس میں ایک شخص کے قتل کو تمام انسانوں کا قتل قرار دیا ہے، اس آیت کے بارے میں مختلف مفسرین کے اقوال کا حوالہ دیا اور کہا: "بعض نے ابن سخان کی یہ تشریح کی ہے کہ اگر کوئی ایک شخص کو قتل کرے تو وہ سب کو قتل کر سکتا ہے۔" آج ہم صہیونیوں میں بھی ایسا ہی معاملہ دیکھتے ہیں، جو عورتوں، مردوں، بچوں اور بوڑھوں کو قتل کرتے ہیں۔ یہاں تک کہ پچھلے دو سالوں میں ان کی منسلک میڈیا ایمپائرز بھی اس حقیقت کو چھپا نہیں سکیں۔


انہوں نے کہا: "جو قوم اپنے آپ کو برتر اور دوسروں کو اپنے خادم سمجھتی ہے، اگر وہ راہ پا گئی تو تمام انسانوں کو مار ڈالے گی۔یادگار امام نے تاکید کی: عالمی برادری ایک جان کی بھی ذمہ دار ہے۔ کیا تعجب کی بات ہے کہ غزہ اور لبنان میں ہونے والی پیش رفت پر عالمی برادری خاموش ہے؟! کیا پھر وہ اپنے پچھلے دعووں کو دہرا سکتے ہیں جنہوں نے آسمانوں کو بہرا کر دیا؟!


انہوں نے ہلال احمر کو اس آیت کی مثال کے طور پر پیش کیا: "جو بھی زندہ کرتا ہے، ہم تمام نوع انسانی کو زندہ کرتے ہیں" اور واضح کیا: "جب بھی آپ کسی انسان کا ہاتھ پکڑیں گے، جان لیں کہ آپ نے تمام بنی نوع انسان کی ذمہ داری پوری کر دی ہے۔" ایسے عمل کا اجر انبیاء، صادقین اور شہداء کے ساتھ ملایا جا رہا ہے۔ ہلال احمر کا کام اس آیت کا مثبت اطلاق ہے اور ہمارے زمانے میں صہیونیوں کا کام اس کا منفی اطلاق ہے۔ انہوں نے کسی نہ کسی بہانے لاکھوں لوگوں کو بے گھر کیا اور دسیوں ہزار کو قتل کیا، لوگوں کے دلوں میں خود نفرت کی جڑیں پیوند کیں اور بدلے میں ہلال احمر جیسے اقدامات سے محبت کے بیج بوئے۔


یادگار امام نے یہ کہتے ہوئے اختتام کیا: "آج انسانیت کو کسی بھی چیز سے زیادہ مصائب کے خاتمے کی ضرورت ہے۔" مصائب اس قدر زیادہ ہیں کہ ہر بوجھ کے بدلے زمین پر دوسرے بوجھ باقی رہ جاتے ہیں۔اپنے خطاب کے آغاز میں انہوں نے بندر عباس دھماکے میں ہلال احمر کے امدادی کارکنوں کی کوششوں کو سراہا۔ 


ہلال احمر کے ہفتہ کی مناسبت سے منعقد ہونے والی اس تقریب میں ہلال احمر سوسائٹی میں رہبر معظم کے نمائندے حجت الاسلام والمسلمین معیزی نے اس سوسائٹی کے ارکان کو خدمت گزار قرار دیا جو بغیر احسانات کے خدمت کرتے ہیں اور پیغمبر اکرم (ص) کے ارشاد کے مطابق ان پر جنت واجب ہے۔انہوں نے "انسانی مصائب کا خاتمہ" کو ہلال احمر کا کام قرار دیا اور امدادی کارکنوں، جن میں مرد اور خواتین، علما اور دیگر شامل ہیں، ہلال احمر کے دھماکے میں اس کمیونٹی کی حالیہ کوششوں کی تعریف کی۔