اسلام مخالف عناصر جو کہتے ہیں: "دین افیون ہے" کیا یہ بات درست ہے؟

اسلام مخالف عناصر جو کہتے ہیں: "دین افیون ہے" کیا یہ بات درست ہے؟

بعض لوگ کہتے ہیں:

"انبیاء کو اس لئے بنایا گیا تاکہ دین کے نام سے اہل اقتدار کو تحفظ فراہم دیں!!"

اور یہ بھی کہتے ہیں:

"معاشرے کےلئے دین افیون ہے، یعنی عوام کو خواب غفلت میں سلا دینے کےلئے بنایا گیا ہے!!"

اور بعض نادان اسلام کے نام سے، کہتے ہیں:

"اسلام چودہ سو سال پہلے کےلئے اچھا تھا لیکن آج کے دور میں تمام احکام اسلام نافذ نہیں  ہوسکتے!!"

جواب:

جس نے تاریخ، خاص کر تاریخ اسلام کہ جو ہمارے زمانے سے نزدیک تر ہے، کا مطالعہ کیا ہو تو اسے معلوم ہوگا کہ انبیاء کا تعلق کس طبقے سے تھا اور کس سے ان کی مخالفت تھی؟

اسے معلوم ہوگا کہ ان کا تعلق مستضعف اور عوام سے تھا۔ وہ لوگوں کو استکبار کے خلاف مقابلہ کرنے کی ترغیب دلاتے تھے۔ حضرت موسی علیہ السلام اسی معاشرے سے اٹھے اور انہیں لوگوں  کو فرعون کے خلاف اکٹھا کیا پھر فرعونی تخت و تاج کو نابود کردیا ...

رسول خدا صلی اللہ علیہ وآلہ اگرچہ خود قریش میں سے تھے لیکن اپنے طرز عمل کے اعتبار سے آپ (ص) انہی نچلے طبقوں میں شمار ہوتے تھے۔ دولتمند اور ظالم طبقہ کی وجہ سے ایک عرصے تک آپ (ص) کو کوہستانی علاقے میں جانا پڑا۔

اور جب مدینہ تشریف لے گئے اور زمام امور سنبھالی تو بھی آپ (ص) کے گرد فقیر اور مفلس لوگ جمع ہوئے، نہ یہود مدینہ اور نہ ہی مستکبر اور دولتمند حضرات۔

انہیں فقراء، مستضعف اور تیسرے درجے کے افراد کو جن کے پاس رہنے کےلئے گھر تک نہ تھا، آنحضرت (ص) نے مستکبرین قریش سے نبرد آزما ہونے کےلئے تیار کیا۔ "غزوہ بدر" مسلم و مستضعف امہ کا تاریخی شاہکار کارنامہ ہے۔

جی! اسلام اور دوسرے ادیان الہی سب کے سب محرک تھے۔ لوگوں کو حق کی دعوت دی اور سامراج قوتوں کے مقابلے کےلئے بیدار کیا۔ انبیاء علیہم السلام کی تعلیمات نے لوگوں کو بیدار کیا اور صاحبان اقتدار اور مشرکین کے خلاف لوگوں کو آمادہ کیا۔

ای میل کریں