اگر نمازی کو سجدہ سہو کے سبب کے واقع ہونے میں  شک ہوا ہو تو اسے کیا کرنا چاہیئے؟

اگر نمازی کو سجدہ سہو کے سبب کے واقع ہونے میں شک ہوا ہو تو اسے کیا کرنا چاہیئے؟

سوال: اگر نمازی کو سجدہ سہو کے سبب کے واقع ہونے میں  شک ہوا ہو تو اسے کیا کرنا چاہیئے؟

جواب: اگراسے سجدہ سہو کے سبب کے واقع ہونے میں  شک ہوا ہو تواس کے عدم وقوع پر بناء رکھے اوراگر سجدہ سہو واجب ہونے کایقین ہولیکن شک ہوکہ اسے بجالایا ہے یانہیں  تواسے بجالانا واجب ہے اوراگر سبب کے واقع ہونے کایقین ہولیکن اقل واکثر میں  تردید ہوتواسے چاہئے کہ اقل پر بناء رکھے اوراگراس کے افعال میں  سے کسی فعل میں  شک ہوتواگراس کے محل میں  ہوتواسے بجالائے اوراگرمحل گزر چکا ہوتوشک کی پرواہ نہ کرے۔اگرشک ہواہوکہ ایک سجدہ بجالایا ہے یادوسجدے توچاہئے کہ اقل پربناء رکھے سوائے اس کے کہ اسے تشہد پڑھتے ہوئے شک ہوا ہو اوراگراسے یقین ہوکہ ایک سجدہ زیادہ کررہا ہے یاایک سجدہ کم کیاہے تواعادہ کر ے۔

تحریر الوسیلہ، ج 1، ص 236

ای میل کریں