زکات

اونٹ کے لئے کتنے نصاب ہیں؟

اونٹ کے لئے بارہ نصاب ہیں : ۱۔پانچ اونٹ ہوتوایک گوسفند ۲۔دس اونٹ ہوں تودو گوسفند ۳۔پندرہ اونٹ ہوں توتین گوسفند ۳۔بیس اونٹ ہوں توچار گوسفند ۵۔پچیس اونٹ ہوں توپانچ گوسفند ۶۔چھبیس اونٹ ہوں

سوال:  اونٹ کے لئے کتنے نصاب ہیں؟

جواب:  اونٹ کے لئے بارہ نصاب ہیں :  ۱۔پانچ اونٹ ہوتوایک گوسفند  ۲۔دس اونٹ ہوں  تودو گوسفند  ۳۔پندرہ اونٹ ہوں  توتین گوسفند  ۳۔بیس اونٹ ہوں  توچار گوسفند  ۵۔پچیس اونٹ ہوں  توپانچ گوسفند  ۶۔چھبیس اونٹ ہوں  توایک بیت مخاص (ایسی اونٹنی کہ جو دوسرے سا ل میں  داخل ہوچکی ہو)  ۷۔چھتیس اونٹ ہوں  توایک بنت لبون (ایسی اونٹنی کہ جوتیسرے سال میں  داخل ہوچکی ہو)۸۔چھیالیس اونٹ ہوںتوایک حقہ (ایسی اونٹنی کہ جوچوتھے سال میں  داخل ہوچکی ہو)  ۹۔اکسٹھ اونٹ ہوں  توایک جذعہ (ایسی اونٹنی کہ جوپانچویں  سال میں  داخل ہوچکی ہو)  ۱۰۔ چھیتر اونٹ ہوں  تودوبنت لبون  ۱۱۔ اکیانوے اونٹ ہوں   تودوحقہ  ۱۲۔  ایک سو اکیس اونٹ ہوں  تواس کے حساب کے لئے نصاب کاقانون اس طرح سے ہوگا کہ ہر پچاس اونٹوں  پر ایک حقہ اورہر چالیس پر ایک بنت لبون بطور زکات دی جائے ۔مراد یہ ہے کہ واجب ہے کہ یہ دوعدد جس عدد کو ملحوظ رکھنا ہوگااور اگران میں  سے ہر ایک کے ساتھ مطابقت حاصل ہوسکے توپھر اختیار ہے کہ ان میں  سے ہر ایک کے مطابق یا پھر اگردونوں  کے مطابق چاہے تودونوں  ہی کے مطابق حساب کرلے ۔لہذا کوئی ایسی صورت نہیں  ہوسکتی کہ جس میں  مطابقت حاصل نہ ہوسکے بلکہ مذکورہ صورتوں  میں  کسی ایک نہ ایک صورت میں  مطابقت حاصل ہوجائے گی۔ہاں  جہاں  چھوٹا عدد ہوجوایک سے نوتک کاہے کہ جودواصلی اعداد کے درمیان ہوتاہے اس سے مطابقت نہیں  ہوسکتی اورحساب اس طرح سے لگایا جانا چاہئے کہ جواس چھوٹے عدد کے علاوہ باقی کوبھی شامل کرلے ،لہذا ایک سواکیس کے لئے تین ،چالیس کاحساب ہوگااوراس کے لئے تین بنت لبون دی جائیں  گی ا و ر اگرایک سوتیس اونٹ ہوں تووہ چالیس کاحساب ہوگااوراس کے لئے دوبنت لبون اورایک حقہ ادا کی جائے گی اگراونٹ ایک سوچالیس ہوں  توپھر دوپچاس اورایک چالیس کاحساب ہوگالہذا دوحقہ ایک بنت لبون دی جائے ،اگرایک سوپچاس ہوں  توتین پچاس کاحساب ہوگا۔لہذا تین حقہ دی جائیں  گی،ایک سوساٹھ ہوں  توچار چالیس کاحساب ہوگااورچار بنت لبون دی جائی گی اوریہی سلسلہ جاری رہے گایہاں  تک کہ تعداد دوسوتک جاپہنچے توپھر اختیار ہے کہ چالیس کی تقسیم کے حساب سے پانچ عدد بنت لبون ادا کرے یا پھر پچاس کی تقسیم کے حساب سے چار حقہ اداکردے۔

تحریر الوسیلہ، ج 2، ص 9

ای میل کریں