زکات

اگرکسی شخص پر زکات کی ادائیگی واجب ہو اور اسے کسی شخص سے قرض بھی واپس لینا ہو اور اس مقروض کو بھی کسی فقیر سے کچھ لینا ہوتو کیا زکات اداکرنے والا اس مقروض کے ذمہ قرض کوزکات میں سے حساب کرسکتا ہے اوراس کے بعد فقیر کی طرف سے اس شخص کوادائیگی کے طور پر اس شخص کے لئے حساب کرسکتا ہے؟

سوال: اگرکسی شخص پر زکات کی ادائیگی واجب ہو اور اسے کسی شخص سے قرض بھی واپس لینا ہو اور اس مقروض کو بھی کسی فقیر سے کچھ لینا ہوتو کیا زکات اداکرنے والا اس مقروض کے ذمہ قرض کوزکات میں  سے حساب کرسکتا ہے اوراس کے بعد فقیر کی طرف سے اس شخص کوادائیگی کے طور پر اس شخص کے لئے حساب کرسکتا ہے؟

جواب: اگرکسی شخص پرزکات کی ادائیگی واجب ہواوراسے کسی شخص سے قرض بھی واپس لینا ہواوراس مقروض کوبھی کسی فقیر سے کچھ لینا ہوتوزکات اداکرنے والا اس مقروض کے ذمہ قرض کوزکات میں  سے حساب کرسکتا ہے اوراس کے بعد فقیر کی طرف سے اس شخص کوادائیگی کے طور پر اس شخص کے لئے حساب کرسکتا ہے۔جیسا کہ وہ مقروض زکات ادا کرنے والے کواس فقیر شخص کے سامنے کرسکتا ہے کہ اس طرح سے وہ شخص زکات دہند ہ کوقرض کی ادائیگی سے بری الذمہ ہوجائے گا اورفقیر اس شخص کے قرض کی ادائیگی سے بری الذمہ ہوجائے اورجس شخص کے ذمہ زکات تھی ا س کی ادائیگی باقی رہے گی۔ پس جیساکہ بیان کیا جاچکا ہے اس کے لئے جائز ہے کہ جوکچھ فقیر کے ذمہ ہے اسے زکات میں سے حساب کرلے۔

تحریر الوسیلہ، ج 2، ص 35

ای میل کریں