سوال: خمس کتنے حصوں میں تقسیم ہوتا ہے؟
جواب: خمس چھ حصوں میں تقسیم ہوتاہے:
پہلا حصہ: اللہ تعالیٰ کے لئے ہے ۔
دوسرا حصہ: رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ ) کے لئے ہے۔
تیسرا: امام (علیہ السلام ) کے لئے ہے ۔
اس وقت یہ تینوں حصے حضرت صاحب العصر (ارواحنا لہ الفداء عجل اللہ تعالیٰ، فرجہ الشریف) کے لئے ہیں باقی تین حصے ان یتیموں، مسکینوں اورمسافروں کے لئے ہیں کہ باپ کی طرف سے جن کاسلسلہ نسب حضرت عبدالمطلب سے ملتا ہو۔لہذا اگرماں کی طرف سے کسی کاسلسلہ نسب ان سے ملتا ہو توصحیح ترقول کی بناپر اس کے لئے خمس حلال نہیں ہے ۔البتہ صدقہ حلال ہے۔
تحریر الوسیلة، ج 2، ص 64