قطعات

قطعات

جس نے رکھی حکومتِ اسلام کی بنا // اس دور کا وہ مردِ مجاہد چلا گیا

 افسوس آج میثم دوراں چلا گیا

 کتنے دلوں کا بن کے وہ ارمان چلا گیا

 حقّانیت سے جسکی لرزتے تھے اہل شر

 سلمان صفت عجم کا سلیمان چلا گیا

 جس کی نماز شب نہ کبھی ہوسکی قضا

 شب زندہ دار زاہد و عابد چلا گیا

 جس نے رکھی حکومتِ اسلام کی بنا

 اس دور کا وہ مردِ مجاہد چلا گیا

 وہ بے مثال قوم کا رہبر چلا گیا

 میدان سے عمل کا غضنفر چلا گیا

 سیراب جس سے ہوتا تھا ایک ایک تشنہ کام

 جو علمِ دیں کا تھا سمندر چلا گیا

 جس کا تھا ہر زبان پر چرچا چلا گیا

 وہ نائبِ امام زمانا (ع) چلا گیا

 وہ جس نے مردہ قوم میں اک روح پھونک دی

 وہ انقلابِ نو کا مسیحا چلا گیا

 وہ پاسدارِ دین و شریعت چلا گیا

 اس دور کو تھی جس کی ضرورت چلا گیا

 مومن کو جس کی ذاتِ مبارک پہ نازتھا

 ناصر وہ مرد صاحبِ عظمت چلا گیا

 

ناصر علی ناصر(ہندوستان)

ای میل کریں