سبیل نجات

سبیل نجات

ا ے ہمکلام قرآن ، ا ے سمبل رشادت // دنیا کے اہل ایماں کو تم سے ہے ارادت

۱

روح خدا خمینیؒ ، نورالہدیٰ خمینیؒ

 تیری آستین سے نکلے دستِ خدا خمینیؒ

 جانِ دعا خمینیؒ ، رسم رضا خمینی ؒ !

میری زندگی بھی تجھ کو دید ے خدا خمینی ؒ

۲

ا ے مسلمین کے مأویٰ، مستضعفین کے ملجأ

 تا انقلاب مہدی (عج) تجھ کو بچائے مولا !!

 ا ے پیکرِ شجاعت ،ا ے قامتِ تو بالا

اندازِ استقامت تیرا مثیل موسیٰ(ع) !!

 ۳

سرباز تیر ے سار ے ہیں طالب شہادت

 ہمگام تیرے ہم ہیں ،تو ضامن سعادت

 ا ے ہمکلام قرآن ، ا ے سمبل رشادت

 دنیا کے اہل ایماں کو تم سے ہے ارادت

۴

ا ے دین حق کے ناصر ، تم ہو بصیر و دانا

 آتا ہے تم کو راہ حق پر ہمیں چلانا

 آتی ہے مسلمین کی بگڑی تمہیں بنانا

اِک معجزہ ہے تیر ے چتون پہ بل نہ آنا !

۵

حق ناشناس چھوٹے دعو ے تو کر رہے تھے

اسلام سے وفا کا دم بھی وہ بھر رہے تھے

 تم پر وہ تفرقہ کا الزام دھر رہے تھے

اور ڈالروں سے جیبیں غیرونکی بھر رہے تھے

 ۶

تقویٰ کے آئینے میں تھا صاف تیرا چہرہ

 تھا دردمند سینہ شفاف تیرا مہرہ

ظالم بٹھا چکے تھے حق بولنے پہ پہرہ !!

 پھر بھی ہے حق نمائی کا تیر ے سر پہ سہرہ

 ۷

 کرتا ہے دین کی خاطر یہ جدّ و کدّ خمینی ؒ !!

 سیلابِ ظلم آئے ، ہے آگے سدّ خمینی ؒ !

 کرتا ہے اپنے رب سے داد و سِتَد خمینی ؒ !!

۸

اللہ ر ے تیری فوجِ ظفر موج کا حَشم!

شوقِ لقائے ربّ ہے ،کمر میں نہیں ہی خم !

طوفانِ ٹینک و توپ سے اکھڑ ے نہیں قدم

 ہوتے ہیں جو مقابلِ کفّار قد علم !

 ۹

تونے کھڑا کیا صف و بنیانِ پاسدار

 مومن ہیں ، متقی ہیں ، سبھی ہیں وفا شعار !

ہے انکا مدّعا جو ولایت فقیہ کی

بس دین کو سمجھتے ہیں ، معیار اقتدار!

10

تیرا ہی خط مشی،سبیلِ نجات ہے !

 تقلید تیری ماحیٔ ہر سیئات ہے !

 بختِ رسائے قوم تیری التفات ہے

 عزمِ جہاد ، رمزِ و دوامِ حیات ہے !

 

 

سید محمد علی الحسینی

ای میل کریں