انقلاب اسلامی کےعظیم بانی نے، شاہنشاہی نظام کے خلاف جدوجہد کے اس طویل عرصے میں بڑی شخصیتیں اور دوستوں کی تربیت اور انھیں معاشر ے کی خدمت میں پیش کیا ،امام کی ساتھیوں میں سے ایک جو خاص دور میں،حضرت امام(رح)کےحامی و ناصر اورجان فشانی کے لئےتیار تھے،حاج مہدی عراقی تھے جوانقلاب کی راہ میں اپنے بیٹے سمیت " فرقان " جیسے دہشت گرد تنظیم کے ہاتھوں شہید ہوئے ۔ حضرتِ امام (رح) نے شہید عراقی کے گھرانے کے ساتھ ملاقات میں انھیں خاص تعابیر سے یاد کیا۔ منجملہ یہ کہ حاج مہدی عراقی کو20 مردوں کےبرابربتایا اور بستر پرمرنے کو ان کے لیے کم درجہ سمجھا۔
اسدالہ بادمچیان نے پرتال امام خمینی سے کہا:
عراقی کی شخصیت عالمی انقلاب کے رہبرکی نگاہ میں خاص اہمیت کے حامل ہے ۔ امام جو ہرحوالے سے ایک زبردست انسان شناس تھے،ایک عظیم انقلاب کےرہبر، عام فکروں میں نہ سمونے والی تبدیل کے خالق اور اپنے دور میں اسلام کو نئی حیات بخشنے والی ہستی،عراقی کے بار ے میں ایسی تعریفیں کرتے ہیں۔
۔کیوں عراقی کوشہید کرتے ہیں، کیوں امام ان کے بار ےمیں وہ باتیں فرماتے ہیں،عراقی وہ واحد شخص ہیں جس کے تشییع جناز ے میں امام شریک ہوتے ہیں اور کیوں اس اندازہ تک امام (رح) کے لئے مورد توجہ اوراہم تھے؛خودقابل غورنکتہ ہے ۔
۔عراقی امام(رح) کے ساتھ بہت دوست تھے۔ امام کو" حاج آقاجان " خطاب کرتے تھے ۔ امام بھی ان سے بہت پیارکرتے تھے۔