امام کی ہر بات، عوام اور عوام کے احترام تھی

امام کی ہر بات، عوام اور عوام کے احترام تھی

امام کی رحلت کے موقع پر لوگوں کا عظیم اجتماع اپنی جگہ تاریخ میں ناقابل فراموش واقعہ ہے۔

مرکزی تعظیم امام خمینی[رح] کمیٹی کے سیکرٹری نے تاکید کرتے ہوئے کہا: کسی کو یہ حق نہیں کہ وہ اپنے حق میں ماحول سازی کرتے ہوئے امام خمینی کے راستے کی تفسیر اپنے  عملی اقدامات سے کرے اور اسی تناظر میں ہر اس شخص کو جو اس کا فکری مخالف ہے، مورد الزام ٹھہراتے ہوئے تنقید کا نشانہ بنائے۔ آخر کس کو یہ حق حاصل ہے کسی فرد کو اس کے عقیدے کی بناپر تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اس کے جلسے کو سبوتاژ کرنے کی کوشش میں رہے؟

کیا مجھے اس بات کا حق ہے؟

کیا امام اس بات کی اجازت دیتا ہے؟

کیا اسلامی انقلاب کا پیغام یہی ہے؟

ہرگز ایسا نہیں، بلکہ امام کے تمام­تر پیغامات کا خلاصہ عوام اور عوام کے احترام پر منتہی ہوتا ہے۔

جماران رپورٹ کے مطابق، محمد علی انصاری نے پریس کانفرنس کے دوران صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا: ملک عزیز میں امام خمینی سے متعلق تین اہم مناسبتیں پائی جاتی ہیں جس کو عوامی سطح پر بڑے اہتمام کے ساتھ منایا جاتا ہے۔ انہی اہم مناسبتوں میں ایک، امام خمینی کی سالانہ برسی ہے۔

تعظیم امام خمینی، حقیقت میں امام خمینی کی رحلت کے مناظر کو دوبارہ دہرانا ہے۔ اگرچہ امام کا یوم وفات، ایرانی عوام کےلئے نہایت غم و اندوہ کا دن تھا تاہم امام کی رحلت کے موقع پر لوگوں کا عظیم اجتماع اپنی جگہ تاریخ میں ناقابل فراموش واقعہ ہے۔

انصاری نے امام خمینی کی انقلابی کامیابیوں کے تداوم کو علمی، اخلاقی، عوام دوستی، وطن دوستی اور اتحاد جیسے عناصر پر منحصر جانتے ہوئے کہا: میری نظر میں یہ ایسے عوامل ہیں کہ اگر ماہرین تعلیم اور یونوریسٹیوں سے وابستہ افراد انقلاب کو حکمت عملی کے تحت فروغ دینا چاہیں تو انہیں ان رہنما اصولوں پر اعتماد کرنے کی ضرورت ہے۔

مرکزی تعظیم امام خمینی[رح] کمیٹی کے سیکرٹری نے اس بات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ دشمن کی جانب سے کئے جانے والے بعض اعتراضات کا نشانہ ہمارا مکتب ہی ہے، کہا: تمام سامراجی معاشروں میں انقلاب اسلامی کے خلاف بہت سے شکوک و شبہات کو جنم دینے کا مقصد در اصل ہمارے مکتب کو نشانہ بنانا ہے۔

انہوں نے آخر میں کہا: امام سے الفت رکھنے والوں کےلئے بہت سے اہم مسائل کی رعایت ضروری ہے اور انہی مسائل میں سے ایک اہم مسئلہ، اسلامی جمہوریہ کے مقدس نظام پر اعتماد کے ساتھ ولایت فقیہ کی پیروی کرنا ہے، تاہم ولایت فقیہ کسی خاص گروہ کےلئے نہیں بلکہ اس کا تعلق تمام­تر عوامی حلقوں سے ہے۔

 

حوالہ: جماران خبررساں ویب سائٹ

ای میل کریں