مہر نیوز کی رپورٹ کے مطابق ایران کے پارلیمانی اسپیکر نے عراقی نجباء کے جنرل سکریٹری جناب حجۃ الاسلام والسملمین اکرم الکعبی سے ملاقات کے دوران کہا:اس علاقہ کے متعلق آپ کا تجزیہ صحیح ہے جبکہ سعودی اپنی جغرافیائی موقعیت کے حساب سے غلط کاروائیاں انجام دے رہا ہے لیکن یہ بات اہم ہے کے سعودی عرب ہمیشہ ناکام رہا ہے اور اسے شکست کا سامنا کرنا پڑھتا ہے۔
ایرانی پارلیمنٹ کے اسپیکر نے کہا:جس طرح سے عراقی حکام عراق کی تقسیم بندی کے مخالف ہیں اسی طرح ایران بھی سو فیصد عراق کی تقسیم بندی کا مخالف ہے۔
علی لاریجانی نے مزید کہا کہ:ڈیڑھ سال سے سعودی عرب یمن کے ساتھ جنگ کر رہا ہے جس طرح آج دیکھ رہے ہیں کے اس جنگ میں اسے کو فائدہ حاصل نہیں ہوا سعودیوں نے شام کے متعلق بھی کہا تھا کہ دو ہفتوں میں اس ملک کا خاتمہ ہو جاے گا لیکن ابھی اس بات کو پانچ سال ہو گے اورشام ابھی بھی محفوظ ہے۔
انھوں نے عراق کے بارے ایران کا موقف ظاہر کرتے ہوے کہا: جس طرح سے عراقی حکام عراق کی تقسیم بندی کے مخالف ہیں اسی طرح ہم بھی سو فیصد عراق کی تقسیم بندی کے مخالف ہے۔
مقننہ کے سربراہ نے عراق کی تقسیم بندی کے خلاف نے آیت اللہ سیستانی کے موقف کو مہم جانا اور کہا :ہمیں یہ یقین کرنا چاہیے عراق اور سوریہ میں دشمن کی کروائیاں جاری رہیں گی ایک دو کامیابیوں سے ان ملکوں کے مسائل حل نہیں ہوں گے۔
لاریجانی نے اس بات کی طرف متنبہ کیا:انقلاب کے بعد ہمارے ملک کے کچھ شہروں جیسے کردستان میں بد امنی رہی لیکن سپاہ کے فوجیوں نے دشمن کا مقابلہ کرنے کے ساتھ ساتھ ملک میں ثقافتی امور کو بھی انجام دیا جو ہماری کامیابی کا راز تھا۔
آخرمیں انھوں عراقی نجبا کے جنرل سکریٹری کو مخاطب کرتےہوے کہا:ہم اپنی پوری طاقت کے ساتھ آپ کی حمایت کریں گے کیوں کے آپ اسلام ناب محمدی میں امام خمینی رہ کے بہترین فرزندان ہیں۔