امام خمینی: تنقید بلکہ خطا کی نشاندہی، اللہ تعالی کا خفیہ کرم ہے۔
یادگار گرامی امام نے معاشرے میں شہریوں کےلئے اپنے فرائض پر عمل کرنے کے ممکنہ زمینہ فراہم ہونے پر تاکید کرتے ہوئے کہا: اگر ہم سب کی ذمہ داری ہےکہ مدینہ فاضلہ تک پہنچنے کےلئے کوشش کریں، اس فریضہ کی انجام دہی کےلئے آزادی بیان کی فضا ناگزیر ہے۔
جماران کے مطابق؛ سید حسن خمینی نے " فریضہ کی ادائیگی کا حق" کے موضوع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا: اگر فرض، انسان کے کاندھوں پر ہے، اس کا حق ہےکہ معاشرہ اس کےلئے فرض کی ادائیگی کی شرائط و حالات فراہم کرے؛ مثال کے طورپر، اگر ہم مسلمان نماز قائم کرنے پر مامور ہیں تو ہمارا حق بنتا ہےکہ معاشرہ اس فریضہ کے اقامہ کرنے کا پورا زمینہ آمادہ کرے۔
انھوں نے تاکید کے ساتھ اظہار خیال کیا اور کہا: فانون گذاری اور قانون کی اجرا کا انداز اور حاکم قوتوں کا شہریوں کے ساتھ برتاو ایسا نہیں ہونا چاہیئے کہ خود ان کے توسط سے فرائض انجام دینے میں رکاوٹ پیدا ہو اور کسی کو یہ حق نہیں پہنچتا ہےکہ ہمیں معاشرے کی تغییر اور اصلاح سے روکے اور اگر ہمارا فریضہ امر بالمعروف اور نہی عن المنکر ہے تو کسی کو نتائج سے پریشان اور خائف نہیں چاہیئے۔
انھوں نے مزید کہا: اگر ہم امام خمینی (رح) کے کلام میں دیکھتے ہیں کہ " خواتین کی ذمہ داری ہےکہ اجتماعی میدان میں حاضر ہوں" خواتین کا حق ہےکہ اجتماعی امور میں ان کےلئے ضروری شرائط فراہم کیا جائے اور بنیادی طور پر معاشرے میں ایسے امن اور سلامتی پائی جاتی ہو کہ خواتین اپنے فرائض کو بجا لاسکیں۔
آیت اللہ سید حسن فرمایا: اگر میں کہتا ہوں کہ تنقید، اعتراض کرنا سب کا حق ہے اور اگر امام رحمت اللہ علیہ فرماتے ہیں: " تنقید اور اعتراض، بلکہ خطا کی نشاندہی، اللہ تعالی کا خفیہ فضل اور کرم میں سے ہے "، اپنے فریضے پر عمل کرسکنا، ہم سب کا حق ہے؛ اگر میڈیا کی ذمہ داری ہےکہ حقائق کو بیان کریں تو ان کی راہ میں کوئی چیز مانع نہیں ہونی چاہیئے، اسی لئے سینسر کرنا غلط، باطل اور فرض کی انجام دہی میں مانع ہے۔
انھوں نے کہا: اگر ہم چاہتے ہیں کہ معاشرہ اقدار، عروج اور اچھائیوں کی طرف پرواز کرے تو ہمیں چاہیئےکہ اس راہ میں ہم سب ایک ساتھ قدم اٹھائیں۔
ماخذ: جماران خبررساں ویب سائٹ