تشدد کے خلاف جد و جہد پر مبنی کوششوں کے سفر کو جاری رکھا جائےگا۔
ﭘﺎﺭﻟﯿﻤﻨﭧ ﻣﯿﮟ ﺧﻮﺍﺗﯿﻦ کے ﺍﻣﻮﺭ ﮐﯽ ﺳﺮﺑﺮﺍﮦ کا کہنا تھا: معاشرہ اس وقت تک سعادت اور کرامت سے ہمکنار نہیں ہوسکتا جب تک سماج میں خواتین کے وقار کو اہمیت نہ دی جائے۔
جماران کے مطابق، پروانه سلحشوری نے آزاد اسلامی یونیورسٹی، مشہد میں « خواتین کی امنیت، صلح اور دنیا کی ترقی » کے نام سے منعقد ہونے والی کانفرنس میں مندوبین سے خطاب کے دوران کہا: تشدد کے خلاف جد و جہد پر مبنی کوششوں کے سفر کو جاری رکھا جائےگا، کیونکہ معاشرے میں امنیت کا قیام، بڑی اہمیت رکھتا ہے۔
انہوں نے واضح کیا: موجودہ دور میں خواتین میں بہت سے خدشات اور تحفظات پائے جاتے ہیں۔ اس لئے خواتین کو چاہئے کہ ﺍﯾﮏ ﺩﻭﺳﺮﮮ ﮐﮯ ﮨﺎﺗﮫ ﻣﯿﮟ ﮨﺎﺗﮫ ﺩےکر، معاشرے کو ترقی اور خوشحالی کی راہ پر گامزن کردیں۔
سلحشوری نے دوران گفتگو کئی اہم سوالات پوچھتے ہوئے کہ کس طرح معاشرے سے تشدد کو کم کیا جاسکتا ہے؟
اس سلسلے میں کس طرح کی کوششیں انجام دی جاسکتی ہے؟
کیا خواتین مردوں کی طرح انسان نہیں؟
اس سوالات کے بعد سلحشوری نے کہا: سچ یہ ہےکہ جب معاشرے میں تشدد سے کام لیا جاتا ہے تو لوگوں کی آزادی سلب ہوجاتی ہے جبکہ انسانی وقار کا مسئلہ، مرد اور عورت کی صنفی تفریق سے بالاتر ہو کر انسانی وجود پر اثر انداز ہوتا ہے۔
رکن ﭘﺎﺭﻟﯿﻤﻨﭧ پروانه سلحشوری نے معتدل اور متوازن معاشرے کی تشکیل میں خاندان اور خواتین کے کردار پر تاکید کرتے ہوئے کہا: خواتین، خاندان کےلئے ستون کا درجہ رکھتی ہیں، کیا اس ستون کو کلہاڑی سے تشدد کا نشانہ بنانا معقول اور جائز عمل ہے؟ کیونکہ عورتوں کی توہین و تحقیر اور جسمانی تشدد سے جہاں خود خواتین تباہی سے دوچار ہوتی ہیں، وہیں مردوں اور معاشرے پر بھی کاری ضرب وارد ہوتی ہے۔
انہوں نے اس نکتے کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ ہم خواتین کو ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کرتے ہوئے شانہ بہ شانہ معاشرے کی ترقی میں کردار ادا کرنا چاہئے، کہا: تشدد کا دائرہ ایشیائی باشندوں تک محدود نہیں ہوتا بلکہ آج پوری دنیا اس کی لپیٹ میں ہے حتی وہ ممالک جو اپنے کو تہذیب اور ترقی یافتہ ممالک کہلاتے ہیں، تشدد کی لعنت سے محفوظ نہیں۔
حوالہ: رسا نیوز ایجنسی