امام خمینی (رح) انقلاب کی پیشرفت کو کن شخصیات کی وحدت سے مربوط جانتے تھے؟ /۴
امام (رح) نے فرمایا: جب تک میں زندہ ہوں، آئین پر نظرثانی کو مکمل کریں۔
جی پلاس: رات ساڑھے دس بجھے ہسپٹال گیا اور امام کی زیارت کی۔ ڈاکٹروں نے بتایا ان کی طبیعت بہتر ہو رہی ہے۔ طے پایا کہ اگلے روز امام کی طبیعت کی بہبودی، شرائط اور صورتحال کی خبر عوام اور مسئولین کی سماعت تک پہنچائی جائے اور ان کا شکریہ ادا کیا جائے۔ اس بار خدا حافظی کے وقت، امام کی آنکھوں کے اشارے سے روک گیا اور ان کی تخت کے قریب کھڑا رہا۔ امام نے اپنی ضعیف اور تھرتی ہوئی آواز سے فرمایا: جب تک میں زندہ ہوں، ملک کی آئین پر نظرثانی کو مکمل کریں۔ انقلاب کی پیشرفت، آپ لوگوں کے اتحاد سے وابستہ ہے، خاص کر آپ اور آقائے خامنہ ای۔ میں نے محسوس کیا کہ امام کی آواز بڑی زحمت سے نکل رہی ہے، میری آنکھوں سے آنسو خود بخود جاری ہوگئے۔
خون کا مثانے میں رکنا اور امام کی گرتی ہوئی حالت /۵
ساڑھے آٹھ بجھے امام کے گھر گیا۔ امام کی طبیعت خراب تھی۔ شدید کمزور تھے، مجھے بتایا گیا کہ مثانے سے خون آ رہا ہے۔ قریب کے لوگ پریشان تھے۔ میں نے ڈاکٹروں سے گفتگو کی، لیکن وہ ہماری نسبت کم پریشان تھے اور اس بات کا احتمال دے رہے تھے کہ ان تمام آثار کی اصل وجہ شاید مثانے میں خون کا جمع ہوجانا ہے، اسی لئے مثانے کے معاینے کےلئے تیار ہو رہے تھے۔
مجھے اطلاع دی گئی کہ ڈاکٹروں کے معاینے کے بعد، ثابت ہوا ہےکہ ان کا احتمال درست تھا اور تمام عوارض کی بنیادی وجہ خون کا جمنا تھا اور اب خون دھونے سے، امام کی طبیعت بہتر اور پریشانیاں مکمل طور پر دور ہوچکے ہیں۔
کتاب امام خمینی (رح) به روایت آیت الله ہاشمی رفسنجانی۔