اس کے ماتھے پر آیت ہے تسخیر کی / اس کی قسمت میں سورہ تنویر کی
اس کے زیر نگیں رخش عمر رواں / اس کے قابو میں ہے برق خاطف نشاں
ساز حرفت ہے یہ سوز صنعت گری / اس کا جوش عمل ہے جواں اور جری
یہ مہارت کا دل، یہ نظارت کی جاں / اس نے گھیرے ہوئے ہیں زمیں و آسماں
چاند تارا ترے سر پہ روشن رہے / ایک دنیا تجھے دل سے اپنا کہے