صوبہ کرمانشاہ میں ۳ روزہ عام سوگ کا اعلان؛ رہبر معظم انقلاب اور صدر روحانی کا تعزیتی پیغام جاری
ايران سميت عراق، امارات، ترکی، سعودی عرب اور کويت میں بھی زلزلے کے شديد جھٹکے محسوس کئے گئے؛ دیگر ذرائع کے مطابق، بحرین، قطر، اردن، لبنان اور غاصب اسرائیل میں بھی یہ جھٹکے محسوس کئے گئے۔
تہران يونيورسٹی کے جيو فيزيکس سيلس مولوجی سينٹر کے مطابق، بوقت تہران، گزشتہ رات 09:48 ایران، عراق سرحدی علاقے میں آنے والے7 اعشاریہ 2 شدت کے زلزلے کے جھٹکے مشرق وسطٰی کے کئی ممالک میں محسوس کئے گئے اور اب تک ۳۴۱ افراد جاں بحق ہوئے، ۵۹۰۰ سے زائد زخمی؛ مزید جانی اور مالی نقصان کا خدشہ ہے اور ایران میڈیا کے مطابق، زلزلے کے نتیجے میں سب سے زیادہ نقصان صوبے کرمانشاہ میں ہوا۔
اسلامی جمہوريہ ايران ميں زلزلے کے متاثرہ علاقوں ميں امدادی کارروائيوں کا کام جاری ہے اور زخميوں کو طبی سہوليات فراہم کی جا رہی ہيں۔ صوبے کرمانشاہ کے گورنر ہوشنگ بازوند نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا: امدادی کارروائیاں بڑے پیمانے پر جاری ہیں، جن میں اسلامی جمہوریہ ایران کی فوج، سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی اور رضاکار فورس کے نوجوان حصہ لے رہے ہیں۔
قائد اسلامی انقلاب حضرت آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے آج بروز پیر ۱۳/۱۱/۲۰۱۷ء کو اپنے بیان میں مغربی سرحدی علاقوں میں خوفناک اور شدید زلزلے میں جاں بحق ہونے والوں کے لواحقین کے ساتھ ہمدردی اور یکجہتی کا اظہار کيا۔
ايراني سپريم ليڈر نے فرمايا: تمام ايرانی تنظيموں سميت آرمی، سپاہ پاسداران اور رضاکار فورس کو زخميوں اور متاثرين کو امداد فراہم کرنے کےلئے سنجيدہ اقدامات کرنا چاہيئے۔
انہوں نے تمام متعلقہ حکام اور اداروں کو حکم ديا کہ زلزلہ میں متاثرين کی بحالی کےلئے کسی بھی کوشش سے دريغ نہ کيا جائے۔
اسی کے ساتھ، حسن روحانی نے اپنے ايک پيغام ميں مغربی سرحدی علاقوں بالخصوص صوبے كرمانشاہ ميں خوفناک اور شديد زلزلے ميں جاں بحق ہونے والوں كے لواحقين كے ساتھ ہمدردی اور يكجہتی كا اظہار كرتے ہوئے اللہ تعالی سے زخميوں کی جلد شفایابی کےلئے دعا کی۔
انہوں نے تمام متعلقہ حكام اور اداروں کو حکم دیا کہ زلزلہ میں متاثرين كی بحالی كےلئے كسی بھی كوشش سے دريغ نہ كيا جائے۔
واضح رہےكہ نائب صدر اسحاق جہانگيری کا کہنا تھا كہ صدر روحانی زلزلے كے زخميوں اور متاثرين كی صورتحال كی نگرانی كےلئے جلد سے صوبے كرمانشاہ كا دورہ كريں گے۔