اے رہبر ملت اسلامیہ
محرومینِ عالم کے امام
بھٹکتی ہوئی قوم کے واسطے
نشانِ منزل تو ہی تھا
ملتِ منتشر کے لئے
علامتِ اتحاد تو ہی تھا
سامراجی قوتوں کو
تو نے شکستِ فاش دی
استعماری طاقتوں کو
بے بس و لاچار کیا
ظالموں سے نفرت
مظلوموں سے پیار کیا
تو نے آمریت کا ایک باب ختم کرکے
محکوموں کو کیسا عزم نو بخشا
کہ آج
روشن ہونے لگے گھر گھر
آزادی کے چراغ
اے بطلِ جلیلِ اسلام
اے محرومینِ عالم کے امام
تری رفعت
تری قوت
تری عظمت کو سلام