علامہ ابن علی واعظ
مرغ اسیر اڑنے کو پر تولنے لگے
قرآن کی زبان میں لب کھولنے لگے
کانوں میں تلخ کاموں کے رس گھولنے لگے
چپ لگ گئی عرب کو عجم بولنے لگے
آزادئ بشر کا سفینہ بنا ہے قم
مکہ ہے شرمسار مدینہ بنا ہے قم