زاہدان دہشت گردانہ حملہ، شہداء کی تعداد 27 تک پہنچی
اسلامی جمہوریہ ایران کے صوبہ سیستان و بلوچستان میں خاش – زاہدان روڈ پر سرحدی محافظوں کی بس پر ہونے والے دہشت گردانہ حملے میں 27 اہلکار شہید اور 13 زخمی ہوگئے ہیں۔
اطلاعات کے مطابق سپاہ پاساران انقلاب اسلامی کی بری فوج کے قدس ہیڈ کوارٹر سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق وہابی تکفیری دہشت گردوں نے ایران کے سرحدی محافظوں کی بس کو خاش - زاہدان روڈ پر دھماکہ خیز مواد سے بھری کار کے ذریعہ نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں 27 اہلکار شہید اور 13 زخمی ہوگئے ہیں زخمیوں کو طبی امداد کے لئے اسپتال منتقل کردیا گيا ہے۔ سپاہ کے بیان کے مطابق سرحدی محافظ اپنی ماموریت مکمل کرکے اپنے اپنے وطن جاررہے تھے جنھیں وہابی تکفیری دہشت گردوں نے خاش – زاہدان روڈ پر اپنی بربریت کا نشانہ بنایا۔ بیان کے مطابق وہابی دہشت گردوں نے دھماکہ خيز مواد سے بھری ایک گاڑی کو سرحدی محافظوں کی بس سے ٹکرا دیا جس کے نتیجے میں 27 اہلکار شہید اور 13 زخمی ہوگئے ہیں۔ سپاہ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ دہشت گردوں کی بزدلانہ کارروائیوں سے ایرانی سپاہ کے پختہ اور مضبوط عزم میں کوئی خلل ایجاد نہیں ہوگا۔ ایرانی سپاہ ملک اور قوم کے لئے ہر قسم کی قربانی پیش کرنے کے لئے آمادہ ہے۔ بیان میں شہداء اور زخمیوں کے لواحقین کے ساتھ ہمدردی اور دہشت گردوں کو منہ توڑ جواب دینے کے عزم کا اظہار کیا گيا ہے۔
یاد رہے کہ گذشتہ روز وہابی تکفیری دہشت گردوں نے ایرانی سرحدی محافظوں کی بس پر حملہ کرکے متعدد اہلکاروں کو شہید اور زخمی کردیا ہے۔ سپاہ کے بیان کے مطابق سرحدی محافظ اپنی ماموریت مکمل کرکے اپنے اپنے وطن جارہے تھے جنھیں وہابی تکفیری دہشت گردوں نے خاش – زاہدان روڈ پر اپنی بربریت کا نشانہ بنایا۔ بیان کے مطابق وہابی دہشت گردوں نے دھماکہ خيز مواد سے بھری ایک گاڑی کو سرحدی محافظوں کی بس سے ٹکرا دیا جس کے نتیجے میں متعدد اہلکار شہید اور زخمی ہوگئے ہیں۔
واضح رہے کہ جیش العدل کے نام سے معروف بدنام زمانہ دہشت گرد تنظیم جیش الظلم نے زہدان دھماکے کی ذمہ داری قبول کر لی ہے۔ تابناک نیوز کے مطابق گذشتہ رات ساڑھے آٹھ کے قریب زاہدان کے بعثت اسکوائر پر ہونے والا دھماکہ دستی بم کی وجہ سے ہوا ہے۔