جانباز

روز جانباز

عظیم الشان دین اسلام کو اس طرح کے جانباز مبارک ہوں کہ اپنے دین اور اسلامی ملک کا دفاع کرنے میں اپنی قیمتی سے قیمتی ہر چیز کو کھونے کے لئے تیار ہیں

حضرت ابوالفضل العباس (ع) کی ولادت کے دن کو ایران کی اسلامی جمہوریہ میں "روز جانباز" کا دن کہا جاتا ہے؛ کیوں کہ حضرت عباس (ع) تاریخ انسانیت کے عظیم مجاہد اور جانباز ہیں  کہ آپ نے میدان کربلا کو ایثار و قربانی اور جانبازی کی جلوہ گری بنادیا۔  امام حسین (ع) کے بھائی عباس کی جاں نثاری تاریخ انسانیت میں بے نظیر ہے ۔ آپ نے دنیا والوں کو عاشقی کا طریقہ اور قربانی کا جذبہ اور جاں نثاری کا اسلوب سکھایا۔

حضرت علی (ع) کی زندگی کا ہر ورق آپ کی امامت اور ولایت کا ایک جلوہ ہے۔ امیرالمومنین (ع) ایمان کے میدان میں امام المومنین، محاذ جنگ اور میدان قتال میں مجاہدوں کے امام، عبادت میں عابدوں کے امام، زہد و تقوی میں پرہیزگاروں کے پیشوا، اپنے محبوب حقیقی سے عشق میں سید العشاق اور تمام دینی اور سماجی ابعاد و جوانب میں اہل ایمان کے رہبر ہیں۔ آپ جانبازوں کے امام بھی ہیں اور آپ موت سے کبھی ڈرے نہیں بلکہ ہمیشہ شہادت کے مشتاق رہے۔

حضرت امام خمینی (رح) نے اپنے الہی اور ربانی بیان میں جانبازوں اور ایثار کرنے والوں پر نظر عنایت رکھی۔ انہیں ایرانی قوم کے لئے عزت و افتخار کا سرمایہ جانا۔ آپ اتنے بلند مرتبہ پر فائز ہونے کے باوجود خود کو ان جانبازوں کے مقابلہ میں بہت معمولی شمار کیا اور فرمایا:

جب آپ جیسے لوگوں کے حوصلوں کو بلند دیکھتا ہوں اور جذبوں کی عظمت دیکھتا ہوں تو مجھے شرم آتی ہے کہ خود کو ایک ذمہ دار انسان سمجھوں۔ میری زبان آپ عزیزوں کی تعریف و توصیف سے عاجز ہے کہ آپ نے کلمہ حق کی بلندی اور اسلام و اسلامی ملک کے دفاع میں اپنی جان کی بازی لگادی۔

دوسری جگہ فرماتے ہیں:

عظیم الشان دین اسلام کو اس طرح کے جانباز مبارک ہوں کہ اپنے دین اور اسلامی ملک کا دفاع کرنے میں اپنی قیمتی سے قیمتی ہر چیز کو کھونے کے لئے تیار ہیں۔

حضرت عباس بن علی (ع) وہ بہترین نمونہ ہیں جو دنیاوالوں کو معصوم رہبروں اور اماموں کی پیروی کرنے کی کیفیت اور طریقہ بتا گئے ہیں اور قیامت تک آنے والی انسانی نسلوں کو درس دے گئے کہ اپنے رہبروں کی کس طرح اقتدا اور اتباع کی جاتی ہے۔ آپ نے عملی تعلیم دی ہے۔ آپ کی شخصیت اس طرح ہے کہ وہ سارے صفات جو ایک حقیقی پیروکار میں ضروری ہوتے ہیں، آپ میں بدرجہ اتم موجود تھے اور آپ تمام فضائل و کمالات کا مجسمہ اور نمونہ تھے۔ خداوند کریم ہم سب کو حقیقی پیروکار بننے کی توفیق دے۔ آمین۔

ای میل کریں