21/ ویں رمضان کی شب میں، 19/ ویں شب کے تمام اعمال کے علاوہ اس شب کے مخصوص اعمال بھی ہیں۔ اس کے لئے مفاتیح الجنان یا تحفة العوام کی طرف رجوع کریں۔ معلوم ہونا چاہیئے کہ آج کی رات خاتم الانبیاء سید الرسل رحمت للعالمین بشیر و نذیر معراج پر گئے۔
آج ہی کی رات حضرت عیسی بن مریم کو آسمان پر لے جایا گیا۔ اسی رات کو حضرت موسی (ع) اور آپ کے وصی حضرت یوشع بن نون دار فانی سے دار بقا اور جاودانی کی جانب روانہ ہوئے ہیں۔ اور اسی رات کو ہمارے اور آپ کے مولی سید العارفین، امام المتقین حضرت علی بن ابی طالب (ع) کی شہادت ہوئی ہے۔ جناب شیخ مفید (رح) فرماتے هیں کہ اس رات کو آل محمد (ص) کے غموں کی تجدید ہوتی ہے اور آل محمد (ص) اور آپ کے شیعوں اور چاہنے والوں کا غم پھر ہرا ہوجاتا ہے۔ اس رات کو غسل کرے، 100/ رکعت نماز پڑھے اور کثرت کے ساتھ صلوات پڑھےاور آل محمد (ص) ظلم کرنے والے کے حق میں لعنت و نفرین کرے خصوصا حضرت علی (ع) کے قاتلوں پر بکثرت لعنت پڑھے۔
اسی رات کو حماد بن عثمان حضرت امام جعفر صادق (ع) کی خدمت میں حاضر ہوئے تو حضرت نے اس سے سوال کیا کہ تم نے غسل کیا ہے؟ جواب دیا: ہاں، اس کے بعد حضرت نے بوریا منگوائی اور حماد کو اپنے پاس بلایا اور نماز میں مشغول ہوگئے اور آپ مسلسل نماز پڑھتے رہے اور حماد بھی خود کو آپ سے قریب کئے ہوئے تھے اور نماز میں مشغول تھے۔ اور جب نماز سے فارغ ہوئے تو حضرت (ع) نے دعا کی اور حماد نے آمین کہی اور صبح نمودار ہوگئی۔
پہلی رکعت میں سورہ حمد اور "انا انزلناه" اور دوسری رکعت میں حمد اور سورہ "قل هوا اللہ احد" پڑھی اور نماز کے بعد تسبیح و خدا کی حمد و ثنا رسولخدا (ص) پر صلوات صلوات پڑھی اور تمام مومنین و مومنات، مسلمین و مسلمات کے حق میں دعا کی۔ پھر آپ سجدہ میں گئے اور ایک گھنٹہ تک سانس کے سوا کچھ سنائی نہیں دیا۔ اس کے بعد حضرت امام جعفر صادق (ع) نے "اقبال الاعمال ، ص 151 میں موجود دعا "لا الہ الا انت مقلب القلوب الابصار ...آخر تک پڑھی۔ اس دعا کے آخر میں امام زمانہ (عجل اللہ تعالی) کے ظہور کے علامتوں کی طرف اشارہ ہے۔
خداوند عالم ہم سب کو امام زمانہ (عج) کا سچا اور وفادار ناصر بنادے اور ہمارے اعمال کو قبول فرمائے۔ آمین۔