بنگلہ دیش نے اسلامی ممالک کے مابین تنازعات کے خاتمے کا مطالبہ کیا

بنگلہ دیش نے اسلامی ممالک کے مابین تنازعات کے خاتمے کا مطالبہ کیا

خلیج فارس کی سلامتی علاقائی ممالک کے تعاون پر منحصر ہے

بنگلہ دیش نے اسلامی ممالک کے مابین تنازعات کے خاتمے کا مطالبہ کیا

 ارنا- بنگہ دیش کی خاتون وزیر اعظم نے ایرانی وزیر خارجہ کیساتھ ایک ملاقات میں اسلامی تعاون تنظیم سے اسلامی ممالک کے تنازعات کے خاتمہ کیلئے اپنا کردار ادا کرنے کا مطالبہ کیا۔

"شیخ حسینہ واجد" نے بدھ کے روز بنگلہ دیش کے دورے پر آئے ہوئے "محمد جواد ظریف" کیساتھ ایک ملاقات میں اسلامی ممالک کے درمیان اتحاد اور یکجہتی میں اضافے پر زور دیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ اگر اسلامی ممالک متحد نہ ہوجائیں تو تیسرا فریق ان تنازعات اور فاصلوں سے امت مسلمہ کے درمیان افراتفری پھیلانے کیلئےغلط فائدہ اٹھاتا ہے۔

بنگلہ دیشی وزیر اعظم نے کہا کہ یہ امکان ہے کہ دو ہمسایہ ملکوں کے درمیان اختلاف پائے جائے لیکن ان اختلافات کو باہمی اور کثیر الجہتی تعاون کے ذریعے حل کیا جا سکتا ہے۔

انہوں  نے یہ بھی بتایا کہ بنگلہ دیش کے ایران کے ساتھ تاریخی تعلقات ہیں اور فارسی کے بے شمار الفاظ بھی بنگالی زبان میں استمعال کیے جاتے ہیں۔

اس موقع پر ایرانی وزیر خارجہ نے صدر مملکت ڈاکٹر "حسن روحانی" کے پیغام  کو بنگہ دیش کی وزیر اعظم کا حوالہ کردیا۔

ظریف نے شیخ حسینہ کی حکومت میں بنگلہ دیش کی معاشی اور معاشرتی ترقی کو سراہتے ہوئے کہا کہ ایران اور بنگلہ دیش کے بہت اچھے تعلقات ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ تہران 2020 ء میں بنگلہ دیش کے بانی شیخ "مجیب رحمن" کی سالگرہ کے موقع پر ایک سمینار انعقاد کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔

 ظریف نے اسلامی تعاون تنظیم میں بنگہ دیش کی وزیر اعظم کے کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ ہم سعودی عرب سمیت اسلامی تعاون تنظیم کے تمام اراکین کے ساتھ اچھے تعلقات کا خواہاں ہے۔

ایرانی وزیر خارجہ نے ایران مخالف امریکی پابندیوں کے بعد ملک کی اقتصادی صورتحال میں بہتری کے بارے میں بھی شیخ حسینہ کو آگاہ کردیا۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اسلامی جمہوریہ ایران اسلحہ کی خریداری پر اپنا بجٹ خرچ کرنے میں دلچسپی نہیں رکھتا ہے۔

 واضح رہے کہ محمد جواد ظریف جو دو روزہ دورے پر بنگلہ دیش کے دورے پر ہیں نے کل بحر ہند کے ساحلی ممالک کے افتتاحی اجلاس میں شرکت کریں گے۔


خلیج فارس کی سلامتی علاقائی ممالک کے تعاون پر منحصر ہے

 ایرانی وزیر خارجہ نے اس بات پر زور دیا ہے کہ خلیج فارس میں سلامتی کا قیام صرف اسی علاقے میں موجود ممالک کے درمیان تعاون اور ہم آہنگی سے ممکن ہے۔

یہ بات محمد جواد ظریف نے دورہ انڈونیشیا کے موقع پر خاتون ہم منصب کے ساتھ ملاقات کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔

اس موقع پر انہوں نے کہا کہ گزشتہ صدیوں سے علاقائی ممالک نے خلیج فارس کی سلامتی کو فراہم کیا ہے آج بھی ان ممالک کے درمیان باہمی تعاون کے بغیر خلیج فارس کی سیکورٹی قائم نہیں ہوگی۔

ظریف نے ایران اور انڈونیشیا کے درمیان مسئلہ فلسطین پر مشترکہ مواقف کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ بیت المقدس مسلمانوں کا پہلہ قبلہ ہے اور اس حوالے سے دونوں ممالک کے مقاصد مشترک ہیں۔

تفصیلات کے مطابق، ایرانی وزیر خارجہ نے جمعہ کے روز جکارتہ کے دورے کے موقع پر اپنی انڈونیشن خاتون ہم منصب کے ساتھ ملاقات کی۔
فریقین نے اس ملاقات کے دوران جوہری معاہدے کے تحفظ، مسئلہ فلسطین، علاقائی مسائل، دوطرفہ تعلقات، سیاسی، اقتصادی اور پارلیمانی شعبوں میں باہمی تعاون پر تبادلہ خیال کیا۔

ای میل کریں