اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ کو رہبر کبیر انقلاب اسلامی کی نصیحت
میں نے اسلامی حکومت کی تشکیل ہوتے ہی دوسرے ممالک میں موجود ایرانی سفارتخانوں اور سفیروں کے بارے میں تاکید کی تھی کہ ان کی اصلاح کرنا ضروری ہے اس کے بعد جو بھی حکومت آئی اس نے وزیر خارجہ معین کیا دوسرے ممالک میں ایران کے سفارتخانے اسلامی جمہوریہ ایران کے نمائندے ہیں ہمارے سفارتخانوں کو اسلامی جمہوریہ ایران کے مطابق ہونا چاہیے اگر ہمارا کوئی سفارتخانہ اسلامی جمہویہ ایران کے مطابق نہ ہو تو ایسے سفارتخانے کے ہونے سے نہ ہونا بہتر ہے کیوں یہ سفارتخانے اسلامی جمہوریہ ایران کا آئینہ ہیں اگر ان کا عمل اسلامی قوانین کے خلاف ہو گا تو اسلامی جمہوریہ ایران کو ان کے وجود سے فائدہ کم اور نقصان زیادہ ہو گا۔
امام خمینی پورٹل کی رپورٹ کے مطابق اسلامی انقلاب کے بانی حضرت امام خمینی(رح) نے اسلامی جمہوریہ ایران کے دارالحکومت تہران میں ایران کے وزیر خارجہ علی اکبر ولایتی اور ان کے ہمراہ وفد سے ملاقات کے دوران فرمایا میں نے اسلامی حکومت کی تشکیل ہوتے ہی دوسرے ممالک میں موجود ایرانی سفارتخانوں اور سفیروں کے بارے میں تاکید کی تھی کہ ان کی اصلاح کرنا ضروری ہے اس کے بعد جو بھی حکومت آئی اس نے وزیر خارجہ معین کیا دوسرے ممالک میں ایران کے سفارتخانے اسلامی جمہوریہ ایران کے نمائندے ہیں ہمارے سفارتخانوں کو اسلامی جمہوریہ ایران کے مطابق ہونا چاہیے اگر ہمارا کوئی سفارتخانہ اسلامی جمہویہ ایران کے مطابق نہ ہو تو ایسے سفارتخانے کے ہونے سے نہ ہونا بہتر ہے کیوں یہ سفارتخانے اسلامی جمہوریہ ایران کا آئینہ ہیں اگر ان کا عمل اسلامی قوانین کے خلاف ہو گا تو اسلامی جمہوریہ ایران کو ان کے وجود سے فائدہ کم اور نقصان زیادہ ہو گا۔
اسلامی تحریک کے راہنما سید روح اللہ موسوی نے اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کی ذمہ داریوں کی طرف اشارہ کرتے ہوے فرمایا کہ ہم جہاں بھی ہوں اسلامی قوانین کی پابندی کرنا ہماری ذمہ داری ہے ہمیں اپنے سفارتخانوں میں ایسے افراد کو رکھنا چاہیے جو اسلامی قوانین کے پابند ہوں حتی ہمارے سفارتخانے کا ایک چھوٹا سا ملازم بھی منحرف نہیں ہونا چاہیے انہوں نے فرمایا کہ وزارت خارجہ کی ذمہ داریاں دوسرے وزارتخانوں سے زیادہ ہیں کیوں کہ وزارت خارجہ کا کام ملک سے باہر ہے ملک کے اندر ممکن ہے کچھ ایسا پیش آے البتہ ایسا ہونا نہیں چاہیے لیکن ملک کے اندر رونما ہونے والے کسی بھی واقع کا نقصان کم ہے لیکن اگر ملک کے باہر اسلامی جمہوریہ ایران کے نام پر خلاف اسلام کوئی کام ہو گا تو اس کا نقصان زیادہ ہے اگر ہم وزارت خارجہ کی اصلاح نہ کر سکے تو سمجھ لیں کہ اسلامی جمہوریہ کا زوال شروع ہوچکا ہے لہذا اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کو کوشش کرنی چاہیے کہ جتنا بھی ممکن ہو سکے وہ ترقی کی طرف گامزن ہوں اور آہستہ آہستہ ایران کے سفارتخانوں میں تبدیلی لانے کی کوشش کریں۔
رہبر کبیر انقلاب اسلامی نے اپنے بیان کے آخر میں دعا کرتے ہوے فرمایا کہ میری دعا ہیکہ پروردگار آپ کی توفیاقت میں اضافہ فرماے اور پروردگار آپ کو اس ذمہ داری کو اچھے طریقے نبھانے کی توفیق دے مجھے امید ہیکہ انشاء اللہ بہت جلد ہمارے سارے ادارے اور وزارتخانے اسلامی اداروں میں تبدیل ہو جائیں گے۔