درگاہ جمال
دیوان حضرت امام خمینی (رح)
جس جگہ جاؤ، نظر آتا ہے جلوہ اس کا
جس جگہ سر کو جھکا دو، ہے اسی جا قبلہ
جس کو دیکھو، وہ اسی زلف چلیپا کا اسیر
ہجر رخ میں اسی دلبر کے یہ شور و غوغا
جملہ خوبان جہاں ہیں ترے آگے سرخم
غم یہ کیاہے؟ جو ہے گنجینہ پیر و برنا
عاشقان صدر نشیناں جہان ملکوت
سر فراز، اس کے کوئی درکا جو ہوجائے گدا
بے نیاز '' من'' و '' ما'' ہیں ترے کوچہ کے مکیں
غافل ہر دو جہاں کیوں ہو اسیر '' من'' و '' ما''
پھینک اس خرقہ آلودہ کو، توڑ اس بت کو
عشق کے در پہ چلا آ، کہ یہ ہے قبلہ نما