بھارتی حکومت مسلم کش فسادات کا فی الفور خاتمہ کرے، آیت اللہ وحید خراسانی
اسلام ٹائمز۔ بھارت کے دارالحکومت دہلی سمیت مختلف شہروں میں بڑے پیمانے پر ہونے والے مسم کش فسادات کے رد عمل میں عظیم اسلامی علمی و فقاہتی مرکز قم المقدسہ سے آیت اللہ نوری ہمدانی کے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ بھارت میں مسلمانوں کی زبوں حالی اور وہاں سے ملنے والی بری خبریں انتہائی افسوسناک اور درد و رنج کا باعث ہیں۔ انہوں نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ مسلمانوں کی قتل و غارت کے یہ گھناؤنے جرائم بین الاقوامی میڈیا کی مکمل خاموشی میں جاری ہیں جبکہ مسلم سربراہان مملکت اور انسانی حقوق کے عالمی دعویداروں کا خاموش تماشائی بنے رہنا اس سے بڑھ کر افسوسناک ہے۔
مرجع عالیقدر آیت اللہ وحید خراسانی نے بھارتی مسلمانوں کی شہادت کے حوالے سے جاری کئے گئے اس بیان میں کہا کہ بھارتی مسلمانوں نے ہمیشہ اپنے ماضی اور قدیم و گہری ثقافت کے ذریعے متعدد دوسرے ادیان کے ساتھ اپنی پرامن زندگی کا ثبوت دیا ہے لہذا اب بھی وہ انتہاء پسند عناصر کی طرف سے ملک میں تفرقہ اور قتل و غارت کی آگ بھڑکانے کی سازش کو ناکام بنا دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی حکومت اس مسئلے کو فی الفور ختم کرتے ہوئے مسلمانوں کی پرامن، آزاد اور ہر قسم کے امتیازی سلوک سے پاک زندگی کی ضمانت دے۔ آیت اللہ وحید خراسانی نے اپنے اس بیان میں ہر قسم کے قتل و غارت اور امتیازی سلوک کی شدید مذمت کی ہے۔
امام خامنہ ای کے بیان کا خیرمقدم کرتے ہیں، اس خطرناک مسئلے پر متفقہ موقف سامنے آنا چاہیئے، ڈاکٹر عارف علوی
پاکستان صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے مختلف بھارتی شہروں میں 50 سے زائد بیگناہ مسلمانوں کے قتل عام کی مذمت پر مبنی ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ سید علی خامنہ ای کے بیان کا خیرمقدم کیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق گزشتہ ہفتے بھارتی دارالحکومت دہلی سمیت مختلف شہروں میں پھوٹنے والے منظم مسلم کش فسادات کی مذمت میں رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ سید علی خامنہ ای کی طرف سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا تھا کہ بھارتی مسلمانوں کی شہادت پر مسلم امت کا دل خون ہو گیا ہے۔ انہوں نے ٹوئٹر پر اپنے اس بیان میں لکھا تھا کہ بھارتی حکومت کو انتہاء پسند ہندوؤں اور انکی حمایت کرنے والی سیاسی جماعتوں کو (مسلمانوں کی منظم قتل و غارت سے) روکنا چاہیئے۔
صدر اسلامی جمہوریہ پاکستان ڈاکٹر عارف علوی نے ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ سید علی خامنہ ای کی طرف سے بھارتی مسلمانوں کی نسل کُشی کی مذمت پر مبنی بیان کا خیرمقدم کرتے ہوئے ٹوئٹر پر اپنے ایک پیغام میں لکھا ہے کہ پاکستان امام خامنہ ای کے اس ردعمل کا خیر مقدم کرتا ہے اور اس بات پر تاکید کرتا ہے کہ (بھارتی مسلمانوں کی منظم قتل و غارت کے) اس خطرناک مسئلے پر (امت مسلمہ کی طرف سے) ایک متفقہ موقف سامنے آنا چاہیئے۔ ڈاکٹر عارف علوی کا لکھنا تھا کہ نازی انتہاء پسندی اور میانمار کی مسلم نسل کُشی کے مدنظر یہ مسئلہ بھارت میں مسلمانوں کی نسل کشی کو جنم دے سکتا ہے۔ اپنے پیغام میں پاکستانی صدر نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ مسلم نسل کشی کے اس جیسے متعدد نمونوں کو نظرانداز نہ کرے۔