امام خمینی

اسلامی اور غیر اسلامی جمہوریت میں فرق

اسلامی حکومت میں ہر چیز اسلامی ہونی چاہیے اس کا ہر شعبہ اور ہر دفتر اسلامی ہونا چاہیے اسلامی جمہوریت کا عدلیہ نطام بھی اسلامی ہونا چاہیے

اسلامی اور غیر اسلامی جمہوریت میں فرق

اسلامی حکومت میں ہر چیز اسلامی ہونی چاہیے اس کا ہر شعبہ اور ہر دفتر اسلامی ہونا چاہیے اسلامی جمہوریت کا  عدلیہ  نطام بھی اسلامی ہونا چاہیے اسلامی جمہوریت کی ثقافت بھی اسلامی ہونی چاہیے اسلامی حکومت میں ہونے والے سارے فیصلے اسلامی قوانین کے مطابق ہونے چاہیے ہمیں اس صہیونی ثقافت کو چھوڑ کر اسلامی ثقافت اپنانا ہوگی اسلامی حکومت کا بازار بھی اسلامی ہونا چاہیے ایسا ہی نہیں کہ اب جب ہم کسی دباو میں نہیں ہیں تو ہم بازار میں اجناس کو ان کی قمت سے زیادہ فروخت کریں گے اسلامی حکومت کا یہ مطلب نہیں ہیکہ ہم آزاد ہیں اور جو دل چاہے وہ کریں لیکن ایسی صورت حال میں حاکم اسلامی کو ہر کام کو روکنا ہو گا جو اسلامی قوانین کے خلاف ہو ہم آزاد ہیں اس کا ہر گز یہ مطلب نہیں ہیکہ ہم جو چاہیں کریں آزاد ہیں تو شراب خانہ کھول لیں آزاد ہیں تو ہر خلاف کام کریں اس طرح کی آزادی اسلامی آزادی نہیں ہے اسلام میں کچھ قوانین ہیں کچھ قواعد ہیں جن کی رعایت کرنا سب پر فرض ہے۔

امام خمینی پورٹل کی رپورت کے مطابق اسلامی انقلاب کے بانی حضرت امام خمینی(رح) نے 23 خرداد 1358 ہجری شمسی کو تہران کے تجار سے ایک اہم ملاقات کے دوران فرمایا کہ اسلامی حکومت میں ہر چیز اسلامی ہونی چاہیے اس کا ہر شعبہ اور ہر دفتر اسلامی ہونا چاہیے اسلامی جمہوریت کا  عدلیہ  نطام بھی اسلامی ہونا چاہیے اسلامی جمہوریت کی ثقافت بھی اسلامی ہونی چاہیے اسلامی حکومت میں ہونے والے سارے فیصلے اسلامی قوانین کے مطابق ہونے چاہیے ہمیں اس صہیونی ثقافت کو چھوڑ کر اسلامی ثقافت اپنانا ہوگی اسلامی حکومت کا بازار بھی اسلامی ہونا چاہیے ایسا ہی نہیں کہ اب جب ہم کسی دباو میں نہیں ہیں تو ہم بازار میں اجناس کو ان کی قمت سے زیادہ فروخت کریں گے اسلامی حکومت کا یہ مطلب نہیں ہیکہ ہم آزاد ہیں اور جو دل چاہے وہ کریں لیکن ایسی صورت حال میں حاکم اسلامی کو ہر کام کو روکنا ہوگا جو اسلامی قوانین کے خلاف ہو ہم آزاد ہیں اس کا ہر گز یہ مطلب نہیں ہیکہ ہم جو چاہیں کریں آزاد ہیں تو شراب خانہ کھول لیں آزاد ہیں تو ہر خلاف کام کریں اس طرح کی آزادی اسلامی آزادی نہیں ہے اسلام میں کچھ قوانین ہیں کچھ قواعد ہیں جن کی رعایت کرنا سب پر فرض ہے۔

اسلامی تحریک کے راہنما نے شاہ کے دوران حاکمیت کی طرف اشارہ کرتے ہوے فرمایا کہ کہ شاہ نے اس ملک کے جوانوں کو گمراہ کیا ہو تھا  مسلمان جوانوں کو شراب اور دوسرے نشوں کا عادی بنایا ہوا تھا شاہ ایک ایسے ملک میں جہاں اکثریت مسلمانوں کی تھی وہاں اسلامی قوانین کے خلاف عمل ہو رہا تھا جس ملک کی یونیورسٹیوں اور مدارس کو اسلامی ہونا چاہیے وہاں اسلام کے خلاف بتایا جاتا تھا لیکن مجھے اب امید ہیکہ اس انقلاب اور اسلامی حکومت کی برکت سے ملک میں اسلامی قوانین کی پاسداری کی جاے گی۔

ای میل کریں