دوسروں کو مسلمان بنانے سے پہلے خود مسلمان بنیں
ہمیں لفظی جمہوری اسلامی کی ضرورت نہیں یہ جو ہم ہمیشہ اس بات پر زور دیتے ہیں کہ اب اسلامی حکومت ہونی چاہیے اس کا مطلب یہ ہیکہ اس حکومت کی ہر چیز اسلامی ہونی چاہیے اگر ایک ملک اسلامی ملک ہونے کا دعویٰ کر رہا ہے اس ملک میں رہنے والے اپنے آپ کو مسلمان کہہ رہے ہیں لیکن جب عملی طور ہر دیکھتے ہیں تو کچھ جگہوں پر یہی افراد اسلام قوانین کے خلاف عمل کر رہے ہوتے ہیں تو خالی دعویٰ کرنے سے مسلمان نہیں بن سکتے لہذا ہم جو کہتے ہیں ہماری حکومت اسلامی ہونی چاہیے اس کا مطلب یہ ہیکہ آپ جس جگہ بھی جائیں جس وزارت خانے میں جائیں جس مدرسے میں جائیں جس سڑک پر جائیں آپ کو ملک کے ہر ادارے میں اسلام ملے گا ملک کے ہر مدرسے اور وزارتخانے میں اسلام ملے گا ہم اس طرح اس ملک میں اسلامی حکومت قائم کرنا چاہتے ہیں نہ کہ صرف اسلامی جمہوریہ لکھنے سے اسلامی حکومت قائم ہو جاتی ہے۔
امام خمینی پورٹل کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے بانی حضرت امام خمینی(رح) نے 4 تیر 1358 ہجری شمسی کو اپنے ایک بیان میں فرمایا تھا ہمیں لفظی جمہوری اسلامی کی ضرورت نہیں یہ جو ہم ہمیشہ اس بات پر زور دیتے ہیں کہ اب اسلامی حکومت ہونی چاہیے اس کا مطلب یہ ہیکہ اس حکومت کی ہر چیز اسلامی ہونی چاہیے اگر ایک ملک اسلامی ملک ہونے کا دعویٰ کر رہا ہے اس ملک میں رہنے والے اپنے آپ کو مسلمان کہہ رہے ہیں لیکن جب عملی طور ہر دیکھتے ہیں تو کچھ جگہوں پر یہی افراد اسلام قوانین کے خلاف عمل کر رہے ہوتے ہیں تو خالی دعویٰ کرنے سے مسلمان نہیں بن سکتے لہذا ہم جو کہتے ہیں ہماری حکومت اسلامی ہونی چاہیے اس کا مطلب یہ ہیکہ آپ جس جگہ بھی جائیں جس وزارت خانے میں جائیں جس مدرسے میں جائیں جس سڑک پر جائیں آپ کو ملک کے ہر ادارے میں اسلام ملے گا ملک کے ہر مدرسے اور وزارتخانے میں اسلام ملے گا ہم اس طرح اس ملک میں اسلامی حکومت قائم کرنا چاہتے ہیں نہ کہ صرف اسلامی جمہوریہ لکھنے سے اسلامی حکومت قائم ہو جاتی ہے۔
رہبر کبیر انقلاب اسلامی نے آزادی کی طرف اشارہ کرتے ہوے فرمایا کہ آزادی قوانین کے دائرے میں رہنے کا نام ہے قوانین کی خلاف ورزی کرنے کا نام آزادی نہیں ہے یعنی جتنی اللہ تعالی نے ہمیں آزادی دی ہے اتنا ہم آزاد ہیں آزادی کا مطلب نہیں ہے کہ ہم اسلامی قوانین کو پاوں تلے روند دیں بلکہ آزادی وہ ہے جو اللہ تعالی نے اپنے بندوں کو دی ہے پروردگار نے اپنے بندوں کے لئے کچھ حدود معیں کی ہیں جن کی رعایت کرنا ہر مسلمان کی شرعی ذمہ داری ہے۔
اسلامی تحریک کے راہنما نے فرمایا کہ ہم کسی بھی حکومت کو حکومت الہی سے جدا تصور نہیں کر سکتے لہذا اس وقت ہم سب کی ذمہ داری ہے کہ جتنا ممکن ہو سکے اسلامی قوانین کی پیروی کریں اس کام کے لئے ضروری ہے کہ دوسرے کو مسلمان بنانے سے پہلے خود مسلمان بنیں۔