میرا فتویٰ
دیوان امام خمینی (رح)
تجھ سے سچ کہتا ہوں ، کوچہ ترا کعبہ ہے مرا
خم گیسو کی قسم، میکدہ مادے ہے مرا
عارف رخ ہیں ترے سب ہی ظلوم اور جہول
یہ ظلومی و جہولی ہی تو سودا ہے مرا
تیرا عاشق تو ہے حسرت زدہ و طالب دید
سرجھکے بس ترے کوچہ میں ، یہ فتویٰ ہے مرا
عالم و جاہل و زاہد ترے شیدا ہی سبھی
نہ سمجھ لینا یہ ہرگز کہ یہ سودا ہے مرا
جلوہ کر، ایک نگاہ غلط انداز تو کر
جس کا خواہاں دل غمدیدہ و شیدا ہے مرا
مسجد و صومعہ و بتکدہ و دیر و کنیس
ہر طرف جلوہ کناں یار دل آرا ہے مرا
ہم تو پردے میں ہیں ، پردے میں ہیں ، پردے میں ہیں
یہی پردہ ہے کہ خود راز معما ہے مرا