اسلام میں بھائی چارگی اور اتحاد کی اہمیت
مسلمان جہاں بھی ہوں سب کو متحد ہو کر رہنا چاہیے لیکن جو چیز مسلمانوں کے دکھ اور درد کا سبب بنتی ہے وہ مسلمانوں کا مختلف گروہوں میں تقسیم ہونا ہے یہ کے ہم ایرانی ہیں وہ لبنانی اور وہ فلسطینی ہیں اسلام میں ان سب باتوں کی کوئی جگہ نہیں ہے اسلام کی نظر میں ہر وہ انسان جو اللہ پر ایمان رکھتا ہو وہ سب ایک دوسرے کے بھائی ہیں اسلام ایسے افراد کو ایک دوسرے کا بھائی مانتا ہے اسلام کی نظر میں عرب اور عجم کا کوئی فرق نہیں ہے ایسا نہیں کے اسلام کی نظر میں صرف اللہ پر ایمان کی اہمیت ہے اسلام ملک کو اہمیت دیتا ہے ملکی محبت طبیعی ہے لیکن ہم ملک کو اسلام کے مقابلے میں قرار نہیں دے سکتے لہذا مسلمان جہاں بھی ہوں ان کی خمدت کرنا یہ لبنان میں مسلمانوں کی خدمت کرنا لبنانیوں کی خدمت نہیں ہے بلکہ اسلام اور مسلمانوں کی خدمت ہے فلسطین میں مسلمانوں کی خدمت کرنا کسی فلسطینیوں کی خدمت نہیں ہے بلکہ مسلمانوں کی خدمت ہے۔
امام خمینی پورٹل کی رپورٹ کے مطابق اسلامی انقلاب کے بانی حضرت امام خمینی(رح) مسلمانوں کی بھائی چارگی اور اتحاد کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرماتے ہیں کے مسلمان جہاں بھی ہوں سب کو متحد ہو کر رہنا چاہیے لیکن جو چیز مسلمانوں کے دکھ اور درد کا سبب بنتی ہے وہ مسلمانوں کا مختلف گروہوں میں تقسیم ہونا ہے یہ کے ہم ایرانی ہیں وہ لبنانی اور وہ فلسطینی ہیں اسلام میں ان سب باتوں کی کوئی جگہ نہیں ہے اسلام کی نظر میں ہر وہ انسان جو اللہ پر ایمان رکھتا ہو وہ سب ایک دوسرے کے بھائی ہیں اسلام ایسے افراد کو ایک دوسرے کا بھائی مانتا ہے اسلام کی نظر میں عرب اور عجم کا کوئی فرق نہیں ہے ایسا نہیں کے اسلام کی نظر میں صرف اللہ پر ایمان کی اہمیت ہے اسلام ملک کو اہمیت دیتا ہے ملکی محبت طبیعی ہے لیکن ہم ملک کو اسلام کے مقابلے میں قرار نہیں دے سکتے لہذا مسلمان جہاں بھی ہوں ان کی خمدت کرنا یہ لبنان میں مسلمانوں کی خدمت کرنا لبنانیوں کی خدمت نہیں ہے بلکہ اسلام اور مسلمانوں کی خدمت ہے فلسطین میں مسلمانوں کی خدمت کرنا کسی فلسطینیوں کی خدمت نہیں ہے بلکہ مسلمانوں کی خدمت ہے۔
اسلامی تحریک کے رہنما نے فرمایا کے اسلام کی خدمت کرنا بہت بڑی سعادت ہے یہ جوان جو مختلف ممالک میں اسلام کی خدمت کر رہے ہیں یہ جو اس وقت لبنان اور فلسطین میں اسلام کی خدمت کر رہے ہیں ان کا اخلاص اور ان کے اندر موجود ایمانی جذبہ ہی ان کی کامیابی کی نشانی ہے ان لوگوں کے اندر شہادت کا جذبہ پایا جاتا ہے اس خدمت سے ان کا ہدف شہر نہیں ہے بلکہ اللہ رضایت حاصل کرنا ہے یہی ہدف ہے جو ان کو محبوب بناتا ہے ان کا یہ عمل اور اخلاص ان سب کو اللہ قریب کرتا ہے۔