دیوان امام خمینی (رح)

سبوئے دوست

دیوان امام خمینی (رح)

سبوئے دوست

دیوان امام خمینی (رح)

 

آخر ہے عمر، دیکھ سکے ہم نہ کوئے دوست

مجلس ہے ختم اور نظر آیا نہ روئے دوست

مہکا ہواہے سارا چمن بوئے یار سے

ہو آئے ہر جگہ، نہ ملی ہم کو بوئے دوست

روشن ہے روئے یار سے ہر گوشہ جہاں

خفاش تھے، ملی نہ ہمیں  راہ سوئے دوست

رندان شیفتہ نے تو ساغر اٹھالیے

ہم کو ملا نہ قطرہ درد سبوئے دوست

ہم اور تم نہ وصف رخ یار سن سکے

ور نہ جہاں  میں  کیا ہے بجز گفتگوئے دوست

ظاہر ہے روئے یار، کہو اہل ہوش سے

کافی ہے کاوش طلب و جستجوئے دوست

ساقی نے دست یار سے بادہ ہمیں  دیا

لے تو بھی، ہاتھ اٹھا سوئے دست نکوئے دوست

ای میل کریں