جوانوں کا نیک کردار معاشرے کی ترقی کا سبب بنتا ہے
نوجوانوں کا عمل معاشرے کی پیشرفت کا بہترین ذریعہ ہے اچھا کردار جوانوں اور معاشرے کی ترقی کا سبب بنتا ہے اور یہ عمل ایک روحانی عمل ہے ایک الہی عمل ہے اور اس دنیا میں بھی اس عمل کی یہی شکل ہو گی اور اس عالم میں ان اعمال کی صورتیں ایسی ہوں گی جن کے بارے میں ہم سوچ بھی نہیں سکتے اس دنیا میں ہم جو بھی عمل انجام دیں گئے اس دنیا میں اس عمل کو اسی صورت میں دیکھیں گئے ہم جو عمل یہاں انجام دیں گئے اس کو اس دنیا میں دیکھیں گے قرآن کریم میں ارشاد ہو رہا ہے کہ فمن یعمل مثقال ذرۃ خیر یرہ اگر کوئی ذرہ برابر بھی اس دنیا میں ذرہ برابر نیکی کرے گا تو مرنے کا بعد اسے اس کا اجر ملے گا جب کہ دوسری آیت میں ارشاد ہو رہا ہے فمن یعمل مثقال ذرۃ شریرہ اور اگر کوئی شخص اس دنیا میں ذرہ برابر برائی کرے گا تو اسے اس دنیا میں اس کی چھوٹے سے عمل کی بھی سزا ملے گی جہنم اور جنت ہمارے اور آپ کے اعمال کی وجہ سے بنے ہیں یہ ہم جو اس دنیا میں رہ کر اپنے لئے جنت اور جہنم بناتے ہیں اگر ہم نیک اعمال انجام دیں گے تو مرنے کے بعد ہم جنت کے مستحق ہوں گے لیکن اگر ہم برے کام انجام دیں گے تو ہم خود ہی اپنے لئے جہنم کو انتخاب کر رہے ہیں۔
امام خمینی پورٹل کی رپورٹ کے مطابق اسلامی انقلاب کے بانی حضرت امام خمینی (رح) نے فرانس کے شہر نوفل لوشاتو میں بیرون ملک پڑھنے والے ایرانی طلبا سے ایک ملاقات کے دوران جوانوں کے کردار کی اہمیت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا کہ نوجوانوں کا عمل معاشرے کی پیشرفت کا بہترین ذریعہ ہے اچھا کردار جوانوں اور معاشرے کی ترقی کا سبب بنتا ہے اور یہ عمل ایک روحانی عمل ہے ایک الہی عمل ہے اور اس دنیا میں بھی اس عمل کی یہی شکل ہو گی اور اس عالم میں ان اعمال کی صورتیں ایسی ہوں گی جن کے بارے میں ہم سوچ بھی نہیں سکتے اس دنیا میں ہم جو بھی عمل انجام دیں گئے اس دنیا میں اس عمل کو اسی صورت میں دیکھیں گئے ہم جو عمل یہاں انجام دیں گئے اس کو اس دنیا میں دیکھیں گے قرآن کریم میں ارشاد ہو رہا ہے کہ فمن یعمل مثقال ذرۃ خیر یرہ اگر کوئی ذرہ برابر بھی اس دنیا میں ذرہ برابر نیکی کرے گا تو مرنے کا بعد اسے اس کا اجر ملے گا جب کہ دوسری آیت میں ارشاد ہو رہا ہے فمن یعمل مثقال ذرۃ شریرہ اور اگر کوئی شخص اس دنیا میں ذرہ برابر برائی کرے گا تو اسے اس دنیا میں اس کی چھوٹے سے عمل کی بھی سزا ملے گی جہنم اور جنت ہمارے اور آپ کے اعمال کی وجہ سے بنے ہیں یہ ہم جو اس دنیا میں رہ کر اپنے لئے جنت اور جہنم بناتے ہیں اگر ہم نیک اعمال انجام دیں گے تو مرنے کے بعد ہم جنت کے مستحق ہوں گے لیکن اگر ہم برے کام انجام دیں گے تو ہم خود ہی اپنے لئے جہنم کو انتخاب کر رہے ہیں۔