امام خمینی(رح)

یونیورسٹی اور حوزہ علمیہ دونوں ملک کی ترقی میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں

یونیورسٹی اور حوزہ علمیہ دونوں مرکز ملک کی ترقی اور پیشرفت میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں اور یہ دو نوں مرکز تمام انحرافات کو ختم کر سکتے ہیں

یونیورسٹی اور حوزہ علمیہ دونوں ملک کی ترقی میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں

یونیورسٹی اور حوزہ علمیہ دونوں مرکز ملک کی ترقی اور پیشرفت میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں اور یہ دو نوں مرکز تمام انحرافات کو ختم کر سکتے ہیں یونیورسٹی مفکریں کی پرورش کرتی ہے اگر یونیورسٹی یونیورسٹی ہو اسلامی یونیورسٹی ہو یہاں وہاں پر علم کے ساتھ ساتھ تہذیب بھی سیکھائی جائے تو یہی طلبا ملک کو کامیاب بنا سکتے ہیں اور اسی طرح اگر حوزہ علمیہ بھی مہذب اور متعہد ہوں تو وہ بھی ایک ملک کو نجات دے سکتے ہیں علم تنھا اگر نقصان دے نہیں ہے تو فائدہ مند بھی نہیں ہے جہاں پر علم کے ساتھ اخلاق اور تہذیب نہ ہو وہ علم فائدہ مند بھی نہیں ہو سکتا اور جس علم میں تہذیب اور اخلاق نہ ہو وہ علم بد عنوانیاں پیدا کرتا ہے لہذا یہی یونیورسٹیاں دنیا میں بدعنوانیاں پیدا کر سکتی اور یہی یونیورسٹیاں ہیں جو دنیا کی اصلاح بھی کر سکتی ہیں اگر دنیا کی یونیورسٹیاں علم کے ساتھ ساتھ انسانی اخلاق اور انسانی تھذیب کی بھی رعایت کریں تو یہ دنیا نورانی ہو جائے گی۔

امام خمینی پورٹل کی رپورٹ کے مطابق اسلامی انقلاب کے بانی حضرت امام خمینی(رح) نے حوزہ علمیہ اور یونیورسٹی کی اہمیت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا کہ یونیورسٹی اور حوزہ علمیہ دونوں مرکز ملک کی ترقی اور پیشرفت میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں اور یہ دو نوں مرکز تمام انحرافات کو ختم کر سکتے ہیں یونیورسٹی مفکریں کی پرورش کرتی ہے اگر یونیورسٹی یونیورسٹی ہو اسلامی یونیورسٹی ہو یہاں وہاں پر علم کے ساتھ ساتھ تہذیب بھی سیکھائی جائے تو یہی طلبا ملک کو کامیاب بنا سکتے ہیں اور اسی طرح اگر حوزہ علمیہ بھی مہذب اور متعہد ہوں تو وہ بھی ایک ملک کو نجات دے سکتے ہیں علم تنھا اگر نقصان دے نہیں ہے تو فائدہ مند بھی نہیں ہے جہاں پر علم کے ساتھ اخلاق اور تہذیب نہ ہو وہ علم فائدہ مند بھی نہیں ہو سکتا اور جس علم میں تہذیب اور اخلاق نہ ہو وہ علم بد عنوانیاں پیدا کرتا ہے لہذا یہی یونیورسٹیاں دنیا میں بدعنوانیاں پیدا کر سکتی اور یہی یونیورسٹیاں ہیں جو دنیا کی اصلاح بھی کر سکتی ہیں اگر دنیا کی یونیورسٹیاں علم کے ساتھ ساتھ انسانی اخلاق اور انسانی تھذیب کی بھی رعایت کریں تو یہ دنیا نورانی ہو جائے گی۔

رہبر کبیر انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ اگران ماہرین کے پاس علم کے علاوہ کچھ بھی نہ ہو یعنی ان کے پاس انسانی اخلاق نہ ہو انسانی تہذہب نہ ہو تو اس دنیا میں ترقی کی جگہ صرف مصیبتیں ہی جنم لیں گی پہلوی انہوں نے حکومت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا کہ آپ نے پھلے پچاس سالوں میں دیکھا کہ اس ملک میں یونیورسٹیاں بھی تھیں اور ان کے اساتید بھی تھے لیکن انہی یونیورسٹیوں اور ان کے اساتید نے ملک کو دنیا کی سپر طاقتوں کا غلام بنا رکھا تھا جب علم ایسے اشخاص کے پاس ہو جو انسانی اخلاق سے مزین نہ ہوں تو انجام ایسا ہی ہوتا ہے انہوں نے فرمایا کہ حوزہ علمیہ اور یونیورسٹیوں میں اگر انسانی اخلاقی اور تعہد نہ ہو تو ان دونوں میں کوئی فرق نہیں ہے۔

ای میل کریں