علامہ ابن علی واعظ

نعره تکبیر

علامہ ابن علی واعظ

نعره تکبیر

علامہ ابن علی واعظ

 

ہر لفظ اک کھنچی ہوئی شمشیر بن گیا

ظالم کے حق میں حلقہ زنجیر بن گیا

ہر نقش پا غریبوں کی تقدیر بن گیا

ہر سانس اس کا نعرہ تکبیر بن گیا

بے روح فلسفوں کے  وہ قالب لرز گئے

مستکبرین   مشرق    و مغرب      لرز گئے

ای میل کریں