ہست و نیست
دیوان امام خمینی (رح)
عالم میں تیرا شور و غوغا ہے، اور نہیں ہے
بادہ درون جام صہبا ہے، اورنہیں ہے
رخسار تیرا دل میں تاباں ہوا، نہیں بھی
عاشق ہر ایک پیر و برنا ہے، اور نہیں ہے
بلبل نے تیرا نغمہ گایا بھی اور نہیں بھی
بوسے تیری معطر صحرا ہے، اور نہیں ہے
رخ نے مرے غم دل، اس سے کہا، نہیں ہے
دامان صبر پارہ پارہ ہے، اور نہیں ہے
جاں اپنی میں نے اس پر کی بھی فدا، نہیں بھی
خود اس کا، جان خوباں ذرہ ہے اور نہیں ہے
خوابوں میں اس کے ، اہل عشق آئے اور نہ آئے
اس آرزو میں جان صد ہا ہے ، اور نہیں ہے