ایران امام خمینی(رح) کا منتظر ہے
بہمن 1357 ہجری شمسی کو اسلامی جمہوریہ ایران کے بانی کی وطن واپسی کی خبریں ہر عام وخاص کی زبان پر تھیں اسلامی انقلاب کے بانی کے استقبال کے لئے ملک کے کونے کونے سے لوگ تہران میں جمع ہو رہے تھے فضائیہ نے ایک عرصے سے ہڑتال کی ہوئی تھی لیکن امام خمینی(رہ) کی واپسی کی خبر سنتے ہی اعلان کیا کہ رہبر انقلاب کو وطن واپس لانے کے لئے ایک پرواز انقلاب نامی فلائٹ فرانس بھیجیں گے اخباروں نے بھی امام خمینی کی واپسی کی خبر کو اپنے عناوین کی زینت بنایا ہوا تھا شاہ کے فرار اور امام خمینی کی واپسی کی خبر سے انقلابیوں اور حزب اللہ کے جوانوں کو مزید طاقت ملی تھی رات کو اللہ اکبر کی آواز گزشتہ راتوں سے زیادہ مستحکم تھی اس کے علاوہ انقلابیوں نے امام کے استقبال کے لئے ایک انجمن بنائی تھی جو دن رات استقبالیہ پروگرام کی تیاریوں میں مصروف تھی جب کہ دوسری طرف اسلامی انقلاب کے دشمن امام کی واپسی سے خوفزدہ تھے۔
امام خمینی پورٹل نے اپنی ایک رپورٹ میں امام خمینی کی وطن واپسی طرف اشارہ کرتے ہوئے لکھا کہ بہمن 1357 ہجری شمسی کو اسلامی جمہوریہ ایران کے بانی کی وطن واپسی کی خبریں ہر عام وخاص کی زبان پر تھیں اسلامی انقلاب کے بانی کے استقبال کے لئے ملک کے کونے کونے سے لوگ تہران میں جمع ہو رہے تھے فضائیہ نے ایک عرصے سے ہڑتال کی ہوئی تھی لیکن امام خمینی(رہ) کی واپسی کی خبر سنتے ہی اعلان کیا کہ رہبر انقلاب کو وطن واپس لانے کے لئے ایک پرواز انقلاب نامی فلائٹ فرانس بھیجیں گے اخباروں نے بھی امام خمینی کی واپسی کی خبر کو اپنے عناوین کی زینت بنایا ہوا تھا شاہ کے فرار اور امام خمینی کی واپسی کی خبر سے انقلابیوں اور حزب اللہ کے جوانوں کو مزید طاقت ملی تھی رات کو اللہ اکبر کی آواز گزشتہ راتوں سے زیادہ مستحکم تھی اس کے علاوہ انقلابیوں نے امام کے استقبال کے لئے ایک انجمن بنائی تھی جو دن رات استقبالیہ پروگرام کی تیاریوں میں مصروف تھی جب کہ دوسری طرف اسلامی انقلاب کے دشمن امام کی واپسی سے خوفزدہ تھے۔
اسلامی تحریک کی وطن واپسی کی خبر سے سب سے زیادہ امریکی جنرل ہائزر پریشان تھے امریکی حکام نے بختیار سے کہا تھا کہ مہر آباد ہوئی اڈے کو بند کیا جائے جس کے بعد حکومت نے بھی اعلان کردیا کہ کچھ عرصے کے لئے مہر آباد ہوائی اڈے کو بند کر دیا گیا ہے اور فوج نے ہوائی اڈے کو محاصرہ کر لیا تھا یاد رہے کہ اس خبرکو سنتے ہی لوگ تہران کی سڑکوں پر اتر کرحکومت کے خلاف نعرے بازی کرنے لگے اور فوجی محاصرے کو توڑنے کے لئے مہر آباد ہوائی اڈے کی طرف بڑھ رہے تھے دس ہزار سے زائد افراد عبوری حکومت کے خلاف نعرے بازی کرتے ہوئے ہوائی اڈے کی طرف پر بڑھ رہے تھے اس صورتحال کو دیکھتے ہوئے شاہ پور بختیار نے ایک پریس کانفرنس کی جس میں اس نے کہا کہ حضرت آیۃ اللہ جب چاہیں وطن واپس آ سکتے ہیں بختیار نے کہا کہ میں استعفی نہیں دوں گا لیکن بات چیت کرنے کے لئے تیار ہوں۔