قدس کا مسئلہ عالم اسلام کا مسئلہ ہے
امام خمینی (رح) نے ہمیشہ فسلطین کی حمایت کی ہے ان کا کہنا تھا کہ مسلمانوں کی عزت اور آبرو کی حفاظت کرنا عالم اسلام کی ذمہ داری ہے اور ہمیں خود کو مقاصد الہی اور مسلمانوں کے دفاع کے لئے تیار کرنا چاہیے اور ایسے حالات میں جب فلسطین کے مسلمان مشکلات میں گرفتار ہیں اور غاصب اور ظالم صہیونی حکومت ان کے بچوں کا قتل عام کر رہی ہے اس وقت فلسطین کے مسلمانوں کو پہلے سے زیادہ ہماری ضرورت ہے تمام اسلامی ممالک کو مل کر اور متحد ہو کر اسرائیل کا مقابلہ کرنا ہوگا اور اگر اسرائیل کو اسی طرح آزاد چھوڑ دیا تو وہ دن دور نہیں جب اسرائیل عرب کے دوسرے ممالک پر قبضہ کر لے گا اگر اسرائیل کی پیشرفت کو روکنا ہے تو عالم اسلام کو مل کر اس کا مقابلہ کرنا ہوگا اور اسی لئے امام خمینی نے رمضان المبارک کے آخری جمعہ کو قدس سے منسوب کیا تھا تاکہ سارے مسلمان متحد ہو کر فلسطین کا دفاع کریں اور پوری دنیا میں اسرائیل کے مظالم کو اجاگر کریں یوم قدس ایک عالمی دن ہے یہ دن مظلوموں کی حمایت اور ظالموں سے برائت کرنے کا دن ہے۔
اسلامی انقلاب کے بانی حضرت امام خمینی(رح) نے فلسطین کی حمایت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا کہ مسلمانوں کی عزت اور آبرو کی حفاظت کرنا عالم اسلام کی ذمہ داری ہے اور ہمیں خود کو مقاصد الہی اور مسلمانوں کے دفاع کے لئے تیار کرنا چاہیے اور ایسے حالات میں جب فلسطین کے مسلمان مشکلات میں گرفتار ہیں اور غاصب اور ظالم صہیونی حکومت ان کے بچوں کا قتل عام کر رہی ہے اس وقت فلسطین کے مسلمانوں کو پہلے سے زیادہ ہماری ضرورت ہے تمام اسلامی ممالک کو مل کر اور متحد ہو کر اسرائیل کا مقابلہ کرنا ہوگا اور اگر اسرائیل کو اسی طرح آزاد چھوڑ دیا تو وہ دن دور نہیں جب اسرائیل عرب کے دوسرے ممالک پر قبضہ کر لے گا اگر اسرائیل کی پیشرفت کو روکنا ہے تو عالم اسلام کو مل کر اس کا مقابلہ کرنا ہوگا اور اسی لئے امام خمینی نے رمضان المبارک کے آخری جمعہ کو قدس سے منسوب کیا تھا تاکہ سارے مسلمان متحد ہو کر فلسطین کا دفاع کریں اور پوری دنیا میں اسرائیل کے مظالم کو اجاگر کریں یوم قدس ایک عالمی دن ہے یہ دن مظلوموں کی حمایت اور ظالموں سے برائت کرنے کا دن ہے۔
اسلامی تحریک کے رہنما نے فرمایا کہ قدس کا مسئلہ کسی کا ذاتی مسئلہ نہیں ہے یا کسی ایک ملک کا مسئلہ نہیں ہے بلکہ یہ عالم اسلام کا مسئلہ ہے یہ مسلمانوں کا قبلہ اول ہے اور کتنی شرم آور بات ہے ان مسلمان ملکوں کو جو اس وقت فلسطین اور قدس کے مسئلے میں خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں اور ایک ایسی حکومت کے ساتھ معاہدے کر رہے ہیں جس نے ان کے قبلہ اول کو غصب کیا ہوا ہے اور ان کے بھائیوں کا قتل عام کر رہی ہے۔