اسمعیل ہنیہ

ہم ایران کے شکرگزار ہیں جسنے ہماری کسی قسم کی مدد سے دریغ نہیں کیا، اسمعیل ہنیہ

ایران و اسلامی مزاحمتی محاذ ہماری تاریخی فتح میں شریک ہیں، سرایا القدس

ہم ایران کے شکرگزار ہیں جسنے ہماری کسی قسم کی مدد سے دریغ نہیں کیا، اسمعیل ہنیہ

 

اسلام ٹائمز۔ فلسطینی مزاحمتی تحریک حماس کے سیکرٹری سیاسیات اسمعیل ہنیہ نے اسرائیلی جارحیت کے خلاف فلسطینی مزاحمتی آپریشن کی کامیابی اور غاصب صیہونی رژیم کی جانب سے یکطرفہ جنگ بندی قبول کر لئے جانے کے بعد گذشتہ روز اپنے پہلے خطاب میں تاکید کی ہے کہ فلسطینی عوام نے قدس اور مسجد اقصی کے دفاع میں یہ قیام کیا تھا جبکہ اس کی کامیابی کے بعد اب تمام فلسطینی علاقوں سے دسیوں ہزار شہری اس کی حمایت میں وہاں پہنچ چکے ہیں۔ اسمعیل ہنیہ نے زور دیتے ہوئے کہا کہ اس فتح کے بعد ہمارے سامنے ایک نیا افق کھلا ہے جس کے بعد فلسطین، قدس و مسجد اقصی کے محور پر امت مسلمہ کی جاری جدوجہد بھی اگلے مرحلے میں داخل ہو گئی ہے جبکہ اس مرحلے میں حاصل ہونے والی فتح عوامی جدوجہد اور اللہ تعالی کی جانب سے عطاکردہ خصوصی فتح کے مرہون منت ہے۔ انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ اس مزاحمتی جدوجہد کے ذریعے ہم نے اپنی عوام، امت مسلمہ اور پوری دنیا کے آزاد انسانوں کے دلوں کو خوشی سے لبریز کر دیا ہے جبکہ بیت المقدس، اس کے گردونواح اور غزہ میں وقوع پذیر ہونے والا قیام و دلیرانہ جدوجہد کا پوری دنیا نے اپنی آنکھوں سے مشاہدہ کیا ہے اور یہی وجہ ہے کہ امت مسلمہ کے سپوت اس وقت فلسطینی مزاحمتی محاذ کی حمایت میں اکٹھے ہو چکے ہیں۔

 

ایران و اسلامی مزاحمتی محاذ ہماری تاریخی فتح میں شریک ہیں، سرایا القدس

 

اسلام ٹائمز۔ غاصب صیہونی رژیم اسرائیل کی جارحیت کے خلاف جاری "سیف القدس" مزاحمتی آپریشن میں فلسطینی مزاحمتی محاذ کی تاریخی کامیابی کے بعد سرايا القدس کے ترجمان نے اپنے پہلے خطاب میں تاکيد کی ہے کہ ہماری جنگ کا محور، مزاحمتی محاذ کی شمشیر اور ہماری فتح کا راز؛ قدس شریف ہے۔ فلسطینی مزاحمتی تحریک جہاد اسلامی کے عسکری ونگ کے ترجمان نے کہا کہ گو کہ راکٹوں کی گرج اور بارود کی بو ختم ہو چکی تاہم ہمارا یہ طویل (مزاحمتی) رستہ کبھی نہ رکے گا۔ ابو حمزہ نے کہا کہ اس مزاحمتی آپریشن کے دوران ہم نے غاصب صیہونی آبادکاروں کو لگام ڈال دی جس کے باعث آج مزاحمتی جدوجہد کے میدان میں ایک تاریخی موڑ وقوع پذیر ہوا ہے۔

عرب نیوز چینل المیادین کے مطابق اپنے خطاب میں ابو حمزہ نے کہا کہ ہم سرایا القدس اور ہمارے ساتھ موجود دوسرے مزاحمتی گروہوں نے (بنجمن) نیتن یاہو اور اس کی فوج کو شکست فاش سے ہمکنار کیا ہے؛ ہم نے اپنے راکٹوں اور کورنٹ (میزائلوں) کے ذریعے کے غصب شدہ شہروں کو ان کے لئے ناقابل زندگی مقام میں بدل دیا جبکہ ہماری زمینی فورسز ان کی پیدل فوج کے انتظار میں رہیں تاکہ وہ غزہ میں قدم رکھیں اور ہم نے جو کچھ ان کے لئے تیار کر رکھا تھا، انہیں اس کا مزہ چکھا دیں! سرایا القدس کے ترجمان نے زور دیتے ہوئے کہا کہ دشمن کی جانب سے انجام پانے والا ہولناک قتل عام اور اس کی جانب سے انفراسٹرکچر و رہائشی عمارتوں کا نشانہ بنایا جانا؛ اس تاریخی فتح کی تصویر کو کبھی دھندلا نہ پائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں چاہئے کہ ہم اس عظیم قیام پر تکیہ کرتے ہوئے کہ جو ہماری تمام سرزمینوں میں ٹھاٹھیں مار رہا ہے، یہ یقین کر لیں کہ ہم طاقتور اور طاقتورترین ارادے کے مالک ہیں جبکہ ہم فلسطین کی مکمل آزادی کے رستے میں مستحکم انداز میں آگے بڑھتے رہیں گے۔ ابو حمزہ نے فلسطینی مزاحمتی محاذ کی کامیابی میں اہم ایرانی کردار کی جانب اشارہ کرتے ہوئے تاکید کی کہ فلسطینی عوام کی بھرپور حمایت میں ایران و اسلامی مزاحمتی محاذ کے اہم کردار پر ہم ان کے شکرگزار ہیں اور انہیں کہتے ہیں کہ آپ ہماری اس فتح میں شریک ہیں۔ ترجمان سرایا القدس نے کہا کہ ہم ہر دم تیار ہیں جبکہ ہر میدان میں دشمن پر ہماری کڑی نظر ہے۔

ای میل کریں