امام خمینی

اسلامی حکومت کو کیسے اسلامی بنائیں؟

میں امید کرتا ہوں کہ اب ہمارا ملک ایک اسلامی ملک ہے اور اسلامی جمہوریہ اب ہماری حکومت ہے ، اور ظالم حکومت کا خاتمہ ہوچکا ہے اور غداروں اور مظالم کے ہاتھ کاٹ ڈالے گئے ہیں ، ہم سب اور آپ ، پیارے طلباء ، اور یہ طلباء ، ہماری بہنیں ، آئیے ہم سب

اسلامی حکومت کو کیسے اسلامی بنائیں؟

میں امید کرتا ہوں کہ اب ہمارا ملک ایک اسلامی ملک ہے اور اسلامی جمہوریہ اب ہماری حکومت ہے ، اور ظالم حکومت کا خاتمہ ہوچکا ہے اور غداروں اور مظالم کے ہاتھ کاٹ ڈالے گئے ہیں ، ہم سب اور آپ ، پیارے طلباء ، اور یہ طلباء ، ہماری بہنیں ، آئیے ہم سب کو اسلامی جمہوریہ میں جیسا کہ ہونا چاہئے اور جیسا کہ ضروری ہے ، عمل کرنے کی کوشش کریں ایسا نہ ہو کہ ہم لفظی طور پر کہتے رہیں کہ اسلامی جمہوریہ ہے لیکن نہ تو ہمارا معاشرہ ، نہ ہمارے کالج ، نہ ہماری عدالتیں ، نہ ہمارے محافظ اور نہ ہی ہماری کمیٹیاں اسلامی خدا نخواستہ ایسا نہ ہو کہ ہم نے اسلامی جمہوریہ کو صرف ایک ووٹ دیا اور ہم اب یہ نہیں سوچتے کہ یہ اسلامی جمہوریہ ہے اور اس کی ہر چیز اسلامی ہونا چاہئے ، لفظ اسلامی جمہوریہ اور غیر اسلامی میں فرق ہر ایک کے عمل سے پڑتا ہے خاص طور پر طلباء اور یونیورسٹی کے پروفیسر اور وہ نوجوان جو علم حاصل کر رہے ہیں اپنے ملک کے لئے کار آمد بننا چاہتے ہیں انھیں اسلام اور اسلامی قوانین کے مطابق عمل کرنا ہوگا۔

امام خمینی پورٹل کی رپورٹ کے مطابق اسلامی انقلاب کے بانی حضرت امام خمینی(رہ) نے اسلامی حکومت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا کہ میں امید کرتا ہوں کہ اب ہمارا ملک ایک اسلامی ملک ہے اور اسلامی جمہوریہ اب ہماری حکومت ہے ، اور ظالم حکومت کا خاتمہ ہوچکا ہے اور غداروں اور مظالم کے ہاتھ کاٹ ڈالے گئے ہیں ، ہم سب اور آپ ، پیارے طلباء ، اور یہ طلباء ، ہماری بہنیں ، آئیے ہم سب کو اسلامی جمہوریہ میں جیسا کہ ہونا چاہئے اور جیسا کہ ضروری ہے ، عمل کرنے کی کوشش کریں ایسا نہ ہو کہ ہم لفظی طور پر کہتے رہیں کہ اسلامی جمہوریہ ہے لیکن نہ تو ہمارا معاشرہ ، نہ ہمارے کالج ، نہ ہماری عدالتیں ، نہ ہمارے محافظ اور نہ ہی ہماری کمیٹیاں اسلامی خدا نخواستہ ایسا نہ ہو کہ ہم نے اسلامی جمہوریہ کو صرف ایک ووٹ دیا اور ہم اب یہ نہیں سوچتے کہ یہ اسلامی جمہوریہ ہے اور اس کی ہر چیز اسلامی ہونا چاہئے ، لفظ اسلامی جمہوریہ اور غیر اسلامی میں فرق ہر ایک کے عمل سے پڑتا ہے خاص طور پر طلباء اور یونیورسٹی کے پروفیسر اور وہ نوجوان جو علم حاصل کر رہے ہیں اپنے ملک کے لئے کار آمد بننا چاہتے ہیں انھیں اسلام اور اسلامی قوانین کے مطابق عمل کرنا ہوگا۔

رہبر کبیر انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ بہت سارے لوگ ایسے جو با صلاحیت ہیں اور کچھ سائنسدان بھی ہیں لیکن کیوں کہ ان کی تربیت اسلامی تعلیمات مطابق نہیں ہوئی ہے لہذا ایسے افراد کا وجود کبھی کبھی اسلام اور اسلامی حکومت کے لئے نقصان دہ ثابت ہو سکتا ہے لہذا ہم سب کے لئے ضروری ہے کہ ہم اسلامی تعلیمات کے مطابق عمل کرتے ہوئے زندگی بسر کریں اور اپنے معاشرے،کالج اور یونیورسٹیوں کو اسلامی بنائیں۔

ای میل کریں