دیوان امام خمینی (رح)

عشق دلدار

دیوان امام خمینی (رح)

عشق دلدار

دیوان امام خمینی (رح)

 

چشم بیمار نے تیری مجھے بیمار کیا

حلقہ زلف نے اے یار! گرفتار کیا

اس گل گلشن زیبائی نے بے غمزہ ناز

سارے خوباں  جہاں  سے مجھے بیزار کیا

ہاتھ سے ہوش دیے بیٹھے ہیں  سارے میخوار

جام مے بخش کے تونے مجھے ہشیار کیا

کیا کروں ، سوختہ غم ہوں  کہ عشوؤں  نے ترے

مجھ کو دل باختہ لعل گہر بار کیا

عشق دلدار نے شاید مجھے سمجھا منصور

گھر میں  رہنے نہ دیا، در پہ سردار کیا

حلقہ صوفی و مکتب سے نکالا مجھ کو

عشق نے حلقہ بگوش در خمار کیا

بادہ ساغر لبریز نے جاوید کیا

بوسہ در نے مجھے محرم اسرار کیا

ای میل کریں