امریکا اور اسرائیل ایران کی معاشی صورتحال کے ذمہ دار ہیں

امریکا اور اسرائیل ایران کی معاشی صورتحال کے ذمہ دار ہیں

مراجع عظام اور علمائے کرام چاہیے جہاں بھی ہوں ان کا ہدف ایک ہی ہوتا اور وہ ہے دین اسلام،قرآن کریم اور مسلمانوں کی حمایت کرنا ہے اور اس مقصد اور ہدف میں علمائے کرام اور اسلام کے محافظوں کے درمیان کوئی اختلاف نہیں ہے اور اگر مراجع کرام کے درمیان جزئی نظریاتی اختلاف پایا جاتا ہے اس کا ہر گز یہ مطلب نہیں کہ ا

امریکا اور اسرائیل ایران کی معاشی صورتحال کے ذمہ دار ہیں

مراجع عظام اور علمائے کرام چاہیے جہاں بھی ہوں ان کا ہدف ایک ہی ہوتا اور وہ ہے دین اسلام،قرآن کریم اور مسلمانوں کی حمایت کرنا ہے اور اس مقصد اور ہدف میں علمائے کرام اور اسلام کے محافظوں کے درمیان کوئی اختلاف نہیں ہے اور اگر مراجع کرام کے درمیان جزئی  نظریاتی اختلاف پایا جاتا ہے اس کا ہر گز یہ مطلب نہیں کہ ان کا ہدف الگ ہے ان سب کا ہدف ایک ہے اگر حکومتی اہلکار یہ سوچتے ہیں کہ علماء کے اس اختلاف سے وہ اپنے لئے فائدہ اٹھا لیں گے اور مراجع کرام کے اجہتادی اختلاف کے ذریعے ان کے اہداف کو مختلف پیش کر سکیں گے میں اسلام اور کا ایک چھوٹا سا فرد ہونے کی حیثیت عرض کرتا ہوں کہ جب بھی اسلام کو خطرہ ہوگا تو میں اسلام کی خاطر ہر طرح کی قربانی دینے کے لئے تیار ہوں اور اس وقت علمائے اسلام قوم کو منسجم اور منظم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں اگر حکومت کو اس قوم کی اور ہماری فکر ہوتی تو وہ ملک کے مفادات میں کام کرتی لیکن اس حکومت نے اسلام دشمن عناصر کو خوش کرنے لئے علماءے کرام اور مسلمانوں کی ایک بڑی تعداد کو بغیر کسی وجہ جیل میں بند کر رکھا ہے۔

امام خمینی پورٹل کی رپورٹ کے مطابق اسلامی انقلاب کے بانی حضرت امام خمینی نے 4 آبان 1343 ہجری شمسی کو تہران میں علماء کرام اور ایرانی قوم  کو کیپٹیلیشن کے خلاف قیام کی دعوت دیتے ہوئے فرمایا تھا کہ مراجع عظام اور علمائے کرام چاہیے جہاں بھی ہوں ان کا ہدف ایک ہی ہوتا اور وہ ہے دین اسلام،قرآن کریم اور مسلمانوں کی حمایت کرنا ہے اور اس مقصد اور ہدف میں علمائے کرام اور اسلام کے محافظوں کے درمیان کوئی اختلاف نہیں ہے اور اگر مراجع کرام کے درمیان جزئی  نظریاتی اختلاف پایا جاتا ہے اس کا ہر گز یہ مطلب نہیں کہ ان کا ہدف الگ ہے ان سب کا ہدف ایک ہے اگر حکومتی اہلکار یہ سوچتے ہیں کہ علماء کے اس اختلاف سے وہ اپنے لئے فائدہ اٹھا لیں گے اور مراجع کرام کے اجہتادی اختلاف کے ذریعے ان کے اہداف کو مختلف پیش کر سکیں گے میں اسلام اور کا ایک چھوٹا سا فرد ہونے کی حیثیت عرض کرتا ہوں کہ جب بھی اسلام کو خطرہ ہوگا تو میں اسلام کی خاطر ہر طرح کی قربانی دینے کے لئے تیار ہوں اور اس وقت علمائے اسلام قوم کو منسجم اور منظم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں اگر حکومت کو اس قوم کی اور ہماری فکر ہوتی تو وہ ملک کے مفادات میں کام کرتی لیکن اس حکومت نے اسلام دشمن عناصر کو خوش کرنے لئے علماءے کرام اور مسلمانوں کی ایک بڑی تعداد کو بغیر کسی وجہ جیل میں بند کر رکھا ہے۔

رہبر کبیر انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ اس وقت امریکا اور اسرائیل نے ایران کے بازار پر کنٹرول کیا ہوا جس کی وجہ تجار اور ایرانی قوم معاشی مشکلات کا شکار ہورہی ہے لہذا ضروی ہے کہ خود قوم ملکی معاشی صورتحال کا جائزہ لیتے ہوئے اس پر غور و فکر کرے اور ان شر پسند عناصر سے ملک کو نجات دلائے 

ای میل کریں