امام خمینی(رح) کے انقلاب کو مشرق وسطی کے اس فتنہ انگیز ماحول میں کس چیز نے پائدار و ثابت قدم رکھا ہے
مشرق وسطی میں بہت سی ایسی حکومتیں جن کو اگر بیرونی ممالک کی حمایت نہ ملتی تو شاہد وہ اب تک صٖفحہ ہستی سے مٹ ہو چکی ہوتیں، امام خمینی(رح) نے جس انقلاب کی بنیاد ڈالی اسے تقریبا چالیس سال مکمل ہو رہے ہیں یہ انقلاب آج پائدار بھی ہے اور ساتھ ہی ساتھ عوامی حمایت بھی اسے حاصل ہے۔ شائد بہت سے ناظرین اور عوام الناس کے لئے یہ جاننا دلچسپ ہو کہ آخر اس انقلاب کی کون سی خصوصیت ہے کہ جس نے اسے مشرق وسطی کے فتنہ انگیز ماحول میں پائدار و ثابت قدم رکھا ہے اور یہ انقلاب دوسرے انقلابات سے مختلف کیوں ہے؟
اس کی وجہ یہ ہے کہ ایران کے اسلامی انقلاب کے بانی امام خمینی(رح) مسلمانوں کے ایسے دینی راہنما تھے جنہوں نے مال دنیا سے منہ موڑ لیا اور انہوں نے خدا کے لئے اپنی تحریک کی بنیاد رکھی اور دنیوی خواہشات و شہوات سے دوری اختیار کی ۔
واضح رہے کہ امام خمینی(رح) اور ان کی زندگی کا طور طریقہ شائد مشرق وسطی کی تاریخ میں بے نظیر ہو، وہ رہبر جن کا دنیوی سرمایہ بارگاہِ خدا میں لبیک کہتے وقت شائد اس دور سے بھی کم تھا جب وہ قم میں ایک معمولی سے طالب علم کی حیثیت سے تھے۔
انہوں نے انقلاب کو نوجوانوں کے پاکیزہ دلوں اور ان کے اندر معرفت خدا کے جذبہ پر قائم کیا اور یہ ایسا ستون ہے جو کبھی گر نہیں سکتا۔ اگر ایک حکومت کی بنیاد تیل بیچنے اور بیرونی طاقتوں کو ٹیکس دینے پر موقوف ہو تو طبیعی طور پر تیل سے حاصل ہونے والی رقوم میں کمی و بیشی ہونے یا تیل ختم ہونےکی صورت میں ایسی حکومت کا بھی خاتمہ ہوجاتا ہے اور جب حکومت کی بنیاد فوج اور گولی پر ہو تو ایک دن لوگوں کے دلوں سے خوف ختم ہو جاتا ہے جیسے ایران کے انقلاب میں پھولوں کو گولیوں پر کامیابی حاصل ہوئی۔ جس چیز نے امام خمینی (رح) کے اسلامی انقلاب کو پائدار و ثابت قدم بنایا وہ حکومت کے بارے میں ان کی غیر مادی اور خدائی نگاہ تھی اور( ان شاء اللہ ) یہ حکومت عالمی عادلانہ حکومت( امام زمانہ ؑ کی حکومت) تک قائم و دائم رہے گی۔
ادھر امام خمینی(رح) خود بھی اپنے ایک بیان میں ارشاد فرماتے ہیں کہ میں نے اس تحریک کا آغاز کے لئے کہا اور یہ ہم سب کی شرعی ذم داری ہے کہ ہم سب اسلام کا دفاع کریں اور اسلامی حکومت کے قیام کے ذریعے اسلام اور مسلمین پر ہونے والے مظالم کا جواب دیں۔
اسلامی جمہوریہ ایران کی عوام نے بھی امام خمینی(رح) کی اس آواز لبیک کہتے ہوے اسلامی انقلاب میں اہم کردار ادا کیا اور ایسے ملک میں اسلامی قوانین کو نافذ کیا جہاں امریکا اور اسرائیل کو خوش کو کرنے کے رضا شاہ کھلے عام اسلامی قوانین کی خلاف ورزی کر رہا تھا اور اسلام کا مزاق اُڑا رہا تھا۔