حجاب اچھے سماج کی پہچان ہے
رضا خان کشف حجاب کے ذریعے سماج کو بنانے والے طبقے کو سماج میں فساد کا ذریعہ بنا کر ایران کے نوجوانوں کو فساد کی طرف لے جانا چاہتا تھا کیوں کہ ان کی نظر میں اس ملک کی کوئی اہمیت نہیں تھی انھیں اس کی کوئی پرواہ نہیں تھی یہ ملک کس طرف جا رہا تھا وہ تو صرف اپنے مفادات کو دیکھ رہے تھے انہوں نے فرمایا کہ اس انقلاب اور اس تحریک کا کم سے کم اتنا تو فائدہ ہوا ہے کہ اس ملک کے جوانوں اور خواتین میں ایک بڑی تبدیلی پیدا ہوئی ہے جس سے اس ملک کے مستقبل میں کافی بہتری آئے گی یہ جو اس انقلاب کی مخالفت میں لوگوں سے کہہ رہے ہیں کہ اس انقلاب نے کچھ بھی نہیں کیا انھیں آکر دیکھنا چاہیے کہ کس طرح ایران کی خواتین سماج ،معاشرے اور اپنے ملک کو بنا رہی ہیں۔
اسلامی انقلاب کے بانی حضرت امام خمینی(رح) نے فرمایا کہ رضا خان کشف حجاب کے ذریعے سماج کو بنانے والے طبقے کو سماج میں فساد کا ذریعہ بنا کر ایران کے نوجوانوں کو فساد کی طرف لے جانا چاہتا تھا کیوں کہ ان کی نظر میں اس ملک کی کوئی اہمیت نہیں تھی انھیں اس کی کوئی پرواہ نہیں تھی یہ ملک کس طرف جا رہا تھا وہ تو صرف اپنے مفادات کو دیکھ رہے تھے انہوں نے فرمایا کہ اس انقلاب اور اس تحریک کا کم سے کم اتنا تو فائدہ ہوا ہے کہ اس ملک کے جوانوں اور خواتین میں ایک بڑی تبدیلی پیدا ہوئی ہے جس سے اس ملک کے مستقبل میں کافی بہتری آئے گی یہ جو اس انقلاب کی مخالفت میں لوگوں سے کہہ رہے ہیں کہ اس انقلاب نے کچھ بھی نہیں کیا انھیں آکر دیکھنا چاہیے کہ کس طرح ایران کی خواتین سماج ،معاشرے اور اپنے ملک کو بنا رہی ہیں۔
اسلامی تحریک کے راہنما نے معاشرے میں خواتین کے کردار کی اہمیت کی طرف اشارہ کرتے ہوے فرمایا کہ معاشرے میں مردوں سے زیادہ خواتین کے کردار کی اہمیت ہے کیوں کہ خواتین خود بھی معاشرے میں اہم کردار ادا کرتی ہیں اور معاشرے کو اچھا بنانے کے لئے اچھے افراد کی تربیت بھی کرتی ہیں معاشرے میں ایک ماں کی خدمت ایک استاد سے بھی زیادہ اہم ہے اور یہ وہی کام ہے جسے خود انبیاء علیھم السلام چاہتے تھے وہ یہی چاہتے تھے کہ خواتین معاشرے کی تربیت کریں۔
رہبر کبیر اسلام نے فرمایا کہ آخر میں ایران کے جوانوں سے یہی کہنا چاہتا ہوں کہ اس اتحاد کو اسی طرح برقرار رکھیں اور دشمنوں کی سازشوں کو ناکام بنائیں کیوں کہ اسلامی انقلاب کی کامیابی کی وجہ بھی ہمارا اتحاد تھا اور اس کی بقا بھی اسی اتحاد میں ہے۔