سید حسن نصراللہ نے اسرائیل کو دیا کھلا چیلنج
حزب اللہ لبنان کے سربراہ سید حسن نصر اللہ نے لبنانی عوام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سمندری سرحدوں کے تعین کے لئے نہ تو ہم صیہونی حکومت سے مذاکرات کر رہے ہیں اور نہ ہم نے کسی کو اپنی جانب سے اس کے لیے مقرر کیا ہے، انہوں نے کہا کہ یہ کام لبنانی حکومت کے ذریعے انجام پانا چاہئے اور حکومتِ لبنان اس سلسلے میں جو بھی اقدام کرے گی ہم اُسے مسترد نہیں کریں گے۔
سید حسن نصر اللہ نے کہا کہ سمندری حدود کے تعین کے لئے ہونے والے مذاکرات ہمارے آئندہ کے اقدام کی نوعیت کو طے کریں گے اور صیہونی حکومت کے ساتھ مزاحمتی محاذ کے رویے کا دارومدار بیروت اور تل ابیب کے مابین بالواسطہ مذاکرات کے نتیجے پر ہے،انہوں نے کہا کہ کاریش گیس اینڈ آئل فیلڈ کے علاقے میں اسرائیلی کشتیوں کے غیر قانونی داخلے کا ہم نے جائزہ لیا ہے اور پچاس فیصد اس بات کا امکان پایا جاتا ہے کہ یہ معاملہ مذاکرات کے ذریعے حل ہو جائے جبکہ پچاس فیصد جنگ کا بھی امکان موجود ہے۔
حزب اللہ لبنان کے سربراہ اس سے قبل کاریش فیلڈ میں صیہونی حکومت کے ساتھ لبنان کے اختلافات کا ذکر کرتے ہوئے واضح کر چکے ہیں کہ حزب اللہ معاملات کے حل سے قبل اس خطے میں صیہونی حکومت کو تیل نکالنے کی اجازت نہیں دے گی چاہے اس کے باعث جنگ ہی کیوں نہ چھڑ جائے۔